کوکر ناگ // ’’تشدد سے کوئی مسئلہ حل ہونے والانہیں ہے ،ہر مسئلے کا حل بات چیت اور افہام تفہیم سے نکلا جاسکتا ہے ‘‘ان باتوں کا اظہار ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کوکوکر ناگ میں چناو ی مہم کے دوران کیا۔وزیر اعلی نے کہا کہ ریاست میں ملی ٹنسی کے سبب ہزاروں جانیں ضائع ہوئی ہے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے لہذا لوگوں کوسوچنا پڑے گا کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں ہے ،تشدد صرف تباہی لاتی ہے ۔مقامی جنگجوں کو تشدد کا راستہ ترک کر نے کا مشورہ دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت اُن تمام جنگجوں کا خیر مقدم کرے گی جو تشدد کا راستہ چھوڑ کر قومی دائرے میں شامل ہونگے کیونکہ تشدد لاحاصل مشق ہے کیونکہ جب سے ریاست میں ملی ٹنسی شروع ہوئی ہے تب سے صرف قبرستان آباد ہوئے ہیں ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ اُنہوں نے پہلے ہی سیکورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ مقامی جنگجووں کو قومی دائرے میں لانے کی ہر ممکن کوشش کرے ، حریت کی جانب سے آل پارٹی ڈیلی گیشن کے ساتھ بات چیت نہ کر نے پر وزیر اعلی نے اسے بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال حکومت نے مرکز کو حریت رہنمائوں سے بات چیت کیلئے مجبور کیا جس کیلئے حکومت نے خطوط بھی روانہ کئے تاہم حریت رہنمائوں کی جانب سے گھر کے دروازے بند کئے گئے جو کہ بدقسمتی ہے ،لیکن حکومت آج بھی اس کوشش میں لگی ہے کہ بات چیت کیلئے ماحول تیار ہو تاکہ ریاست میں خون خرابہ بند ہو اور یہاں کے عوام کھلے ماحول میں سانس لے سکیں ،وزیر اعلٰی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ پارٹی کے اُمیدوار تصدق مفتی کے حق میں ووٹ ڈالیں ،جلسے سے تصدق مفتی اور محبوب بیگ نے بھی خطاب کیا۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے چاڈورہ میں2 نوجوانوں کی ہلاکت پر افسوس اور دُکھ و صدمے کا اظہار کیا ہے۔محبوبہ مفتی نے ان ہلاکتوں کو انتہائی بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو لگ بھگ پچھلی3 دہائیوں سے کافی نقصان اُٹھانا پڑا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تشدد نے ریاستی عوام کو بے انتہا مشکلات دی ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ معاملات کے حل کے لئے پُر امن طریقوں کو ایک موقع دیا جائے۔