Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

ترے ضمیر پہ جب تک نہ ہو نزول ِ کتاب!

Mir Ajaz
Last updated: October 13, 2023 2:02 am
Mir Ajaz
Share
8 Min Read
SHARE

آج ہر طرف ظلم اور گمراہی کا دور دورہ ہے۔انسانیت کے مصائب کا علاج آج بھی یہی ہے کہ قرآن کی ہدایت لوگوں کے سامنے رکھی جائے اور لوگ اسے قبول کرلیں۔قرآن کی ہدایت کیا ہے ؟ اگر اسے ایک جملے میں بیان کیا جائے تو یہ انسانوں کو اس مسئلے سے آگاہ کرنے آیا ہے جو انھیں ان کی موت کے بعد درپیش ہوگا۔یعنی ان کے مالک کے حضور پیشی کا مسئلہ، اپنے اعمال کی جوابدہی کا مسئلہ، جنت سے محرومی اور جہنم کی آگ کا مسئلہ، ابدی ذلت یا دائمی عیش کا مسئلہ،مگر بڑی عجیب بات ہے کہ یہ ہدایت جس کا تعلق دنیا سے نہیں آخرت سے ہے، زندگی سے نہیں موت سے ہے، انسانوں کی زندگی اور ان کی دنیا کے سارے مسائل کا واحد ممکنہ حل ہے۔ اس دنیا میں انسان کا اصل مسئلہ کیا ہے؟ یہ کہ وہ ایک فانی دنیا میں ابدی قیام کے اسباب ڈھونڈتا ہے۔ یہ کہ وہ ایک سرائے میں رہ کر کسی دائمی مستقر کے آرام ڈھونڈتا ہے۔اس عیش اور آرام کی تلاش میں انسان خدا و آخرت کو بھول جاتا ہے۔وہ فانی دنیا کو اپنا مقصد بناتا اور ہر اخلاقی قدر کو فراموش کردیتا ہے۔نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ انسان نوع انساں کا شکاری بن جاتا ہے۔ پھر ظلم اور گمراہی کی وہ ساری اقسام وجود میں آتی ہیں جن سے بحر و بر میں فساد پھیل جاتا ہے۔انسانوں کی جان، مال، عزت و آبرو انہی جیسے انسانوں کے ہاتھوں پامال ہوتی ہے۔ انسان کا اخلاقی وجود اس کی حیوانی خواہشات کے سامنے ڈھیر ہوجاتا ہے۔ اس صورتحال کا واحد حل وہ قرآنی ہدایت ہے جو پوری قوت کے ساتھ قیامت کے ہولنا ک زلزلے سے انسانوں کو ڈراتی ہے۔وہ اس روز سے انسانوں کو خبردار کرتی ہے جب زمین کوٹ کوٹ کر برابر کردی جائے گی اور حسن وزینت کے تمام آثار مٹا کر زمین ایک چٹیل میدان بنا دی جائے گی۔ وہ دن کہ جب لوگ اپنے سوا ہر چیز کو بھول جائیں گے۔قرآنی آیات کھول کر بتادیتی ہیں کہ آخرت کی کامیابی کا تمام تر انحصار اس بات پر ہے کہ انسان اس دنیا میں اپنا تزکیہ کرتا ہے یا نہیں۔ یہ تزکیہ رہبانیت جیسی کوئی چیز نہیں بلکہ ایمان و اخلاق کی آلائشوں سے خود کو بچانے کا عمل ہے۔

ان آیات سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ نفس انسانی میں خیر و شر کا پورا شعور شروع دن ہی سے موجود ہے اور اسی علم کی بنیاد پر انسان یہ جانتا ہے کہ اسے اپنے آپ کو کن آلائشوں سے بچانا اور کن چیزوں کو اختیار کرنا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ دنیا میں انسان اخلاق سے عاری نہیں بلکہ فطرت کا عطا کردہ پاکیزہ لباس پہن کر آتا ہے۔ اس لباسِ فطرت کے دامن میں شرک کا کوئی داغ اور الحاد کا کوئی دھبہ تک نہیں ہوتا۔ اس پر ظلم کا میل اور ہوس کی گندگی نہیں لگی ہوتی۔ مگر دنیا میں موجود شیطانی ترغیبات، حیوانی خواہشات اور ماحول کے اثرات انسان کو گمراہی کے راستوں پر ڈال دیتے ہیں۔ وہ فطرت میں موجود خیر و شر کے تصورات کو بھول کر خواہش نفس کی پیروی اختیار کرتا ہے۔ جیسے جیسے وہ اس راہ پر آگے بڑھتا ہے، یہ گرد آلود راستہ دامنِ دل اور لباسِ فطرت کو غلیظ سے غلیظ تر کرتا چلاجاتا ہے۔ غفلت کی دھول اور سرکشی کی کالک فطرت کے حسن کو نری غلاظت میں بدل دیتی ہے۔ انسان پہلے پہل خیر و شر کی تمیز کھوتا ہے اور پھر معاشرے میں ہر شر خیر اور ہر خیر شر بن جاتا ہے۔ فطرت میں پیدا ہوجانے والی اس کجی کو دور کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں پیغمبر بھیجے، کتابیں اتاریں، بھولا ہوا سبق یاد دلایا اور آخر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن اتارا قرآن نہ صرف تزکیہ کے نصب العین کو انسانوں کے سامنے رکھتا ہے بلکہ ایمان و اخلاق اور فکر و عمل کی آلائشوں کی بھی نشان دہی کرتا ہے۔ قرآن کی اس ہدایت کی روشنی میں ہر بندہ مومن کی زندگی کا نصب العین یہ ہونا چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو فطرت میں موجود اور قرآن میں بیان کردہ ان آلائشوں سے بچائے۔ انسان جیسے ہی یہ عمل شروع کرتا ہے۔ اس کا براہِ راست نتیجہ اس کے اخلاقی وجود پر مرتب ہوتا ہے۔ شرک و الحاد کی گندگی کو دھونے کے بعد انسان اپنے جیسے انسانوں کو خدا بناتا ہے نہ خواہش نفس کو اپنا معبود ٹھہراتا ہے ۔ فلاح آخرت اور اس کے لئے پاکیزگی کے حصول پر انسان کو متحرک کرنے والی سب سے بڑی چیز خدا کے حضور پیشی کا خوف، اس کی پکڑ کا اندیشہ، اس کے عذاب کا ڈر اور اس کا تقویٰ ہے۔ یہ تقویٰ ہی وہ چیز ہے جو روزوں کی فرضیت کا اصل مقصود ہے۔یہ تقویٰ کیسے پیدا ہوتا ہے؟۔ اس طرح کہ قرآن کی بار بار تلاوت انسان کو جہنم کے عذاب اور خدا کی پکڑ سے بے خوف نہیں رہنے دیتی ہے اور جب کثرت سے قرآن خوانی ہو تو بندہ تقویٰ کی راہ پر گامزن ہوجاتا ہے۔ ایک ایسے معاشرے میں جہاں قرآن صرف ثواب کے لئے پڑھا جاتا ہے، آئیے قرآن کو ہدایت کیلئے پڑھنے کا عزم کرتے ہیں۔یہ عزم کہ قرآن کو سمجھ کر پڑھیں گے۔ یہ جاننے کے لئے پڑھیں گے کہ قرآن جس دن کی مصیبت سے خبردار کرنے آیا ہے وہ کون سا دن ہے۔ فکر و عمل اور اخلاق و عقیدہ کی ان گندگیوں کو جاننے کے لئے پڑھیں گے جن سے بچے بغیر جہنم کی آگ سے نہیں بچا جاسکتا۔ حقیقی معنوں میں جب تک ہمارے ضمیر پر اس خدائی کلام کا نزول نہ ہو تو ہم میں بدلائو نہیں آئے گا اور جس دن واقعی اس عظیم کتاب کا حقیقی معنوں میں ہمارے ذہنوںپر نزول ہوگا تو ہم بدل جائیںگے اور جب ہم بدل جائیں گے تو معاشرہ بدل جائے گا اور معاشرے بدلے گا تو دنیا بدلے گی جو بالآخر خیر کی فتح اور شر کی شکست پر منتج ہوگی۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پلوامہ انتظامیہ کی غیر رجسٹرڈ آیوش کلینکوں کے خلاف کارروائی، دو درجن کلینکوں پر چھاپے
تازہ ترین
ایس آر او-43 کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، ملی ٹینسی کے متاثرین کو روزگار فراہم کیا جائے گا: منوج سنہا
برصغیر
پونچھ: مغل روڈ پر پتھر گرآنے کے دوران دولہا سمیت تین افراد زخمی
پیر پنچال
ہم نے پاکستان میں 9 دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، کوئی نشانہ ضائع نہیں گیا:اجیت ڈوول
برصغیر

Related

اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?