کپوارہ//ترہگام قصبہ میں20سالہ نوجوان دکاندارکی ہلاکت کیخلاف منگل کو ڈگری کالج کپوارہ میں زیرتعلیم طلباء اورطالبات نے زورداراحتجاج کیا۔جس کے بعد پر تشدد مظاہرے ہوئے جبکہ باتر گام میں تیسری جماعت کے ایک کمسن طالب علم کی پر اسار طور پر گمشدگی کے خلاف شدید مظاہرے کئے گئے۔خالدغفارملک کی بلاجوازہلاکت میں ملوث اہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی کامطالبہ کرنے کیلئے کپوارہ ٹائون سے ڈیڑھ کلو میٹر دور کپوارہ ڈگری کالج کے طلاب نے منگل کو کلاسوں کا بائیکاٹ کرکے احتجاج کیا۔طلاب کالج کے احاطے میں جمع ہوئے اور جلوس کی صورت میں کالج سے باہر آنے لگے۔ وہ کپوارہ ٹائون کی جانب پیش قدمی کرنا چاہتے تھے لیکن پولیس نے انکا راستہ روکا جس پر طلاب مشتعل ہوئے اور انہوں نے پولیس کی مزاحمت کی۔ اس موقعہ پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا لیکن طلاب ترہگام ہلاکت کیکؒاف احتجاج کرتے رہے۔ بعد ازاں پولیس نے آنسو گیس کے کچھ شل داغے اور طلاب کو منتشر کردیا۔ادھر گلگام کپوارہ میں سوموار کو سکول جانے کے بعدتیسری جماعت کا طالب علم کمسن عمر فاروق ملک ولد فاروق احمد ملک لاپتہ ہوا۔ اسکے لواحقین نے اسے ہر جگہ تلاش کیا لیکن کمسن بچے کا کہیں اتہ پتہ نہیں چل سکا۔منگل کو باتر گام میں سینکڑوں لوگ سڑک پر نکل آئے اور انہوں نے کمسن کی پر اسرار گمشدگی کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین کے شدید احتجاج کی وجہ سے دن بھر کپوارہ کرناہ سڑک پر ٹریفک کی آمد و رفت مسدود ہوکر رہ گئی۔