ہلال بخاری
کل میں نے اپنے بیٹے حدید سے اپنے ہمسایوں کے متعلق بہت سی باتیں بیان کی تھیں۔
میں نے اسے سمجھایا تھا کہ ہمارے ارد گرد رہنے والے لوگ کس طرح کے ہیں۔ میں نے کہا تھا، “کچھ خود غرض ہیں، کچھ بے ایمان ہیں اور کچھ مغرور ہیں۔ ان میں سے اکثر لوگ انسانیت نام کی خوبی سے نا آشنا ہیں۔”
اگلے دن جب میں گھر آیا تو پتہ چلا کہ حدید آج اسکول کے سوا اور کہیں نہیں گیا ہے۔ وہ کسی سے نہیں ملا۔
جب میں نے اس سے وجہ پوچھی تو اس نے کہا،
” آپ نے کل جو بھی ہمارے ہمسایوں کے بارے میں کہا وہ آج بھی میرے ذہن میں ہے اور وہ باتیں آج بھی میرے کانوں میں گونج رہی ہیں۔”
یہ سن کر میں کچھ دیر سوچنے لگا۔ پھر اپنے آپ سے مشورہ کرنے کے بعد میں نے کہا۔
” بیٹا لوگوں کی خامیاں اور خوبیاں ایک طرف مگر ہم ان سے ترک موالات کا سوچ بھی نہیں سکتے کیونکہ اگر ہم غور کریں تو ہم ان بھی ان سے زیادہ مختلف نہیں ہیں۔”
یہ سن کر حدید میرا منہ تکنے لگا اور مجھے ایسا احساس ہوا کہ اسے زندگی کا ایک اہم سبق حاصل ہوا ہے۔
���
ہردوشورہ کنزر ، بارہمولہ کشمیر