سرینگر// بھارت کے دورے پر آئے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے مسئلہ کشمیر اور ہند پاک تعلقات کے حوالے سے دئے گئے بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مزاحمتی خیمے نے کہاہے کہ عالمی برادری خصوصا ترکی اس معاملے میں ایک موثر اور اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔حریت(ع) کے چیرمین میرواعظ عمر فاروق نے ترکی کے صدر رجب طیب اردغان کے دورئہ بھارت کے موقعہ پر اس اُمید کا اظہار کیا ہے کہ عالم اسلام کے ایک با اثر اور بھارت اور پاکستان کے ساتھ یکساں دوستانہ تعلقات کے حامل ملک کے سربراہ ہونے کے ناطے اردغان اس خطے میں پچھلے کئی دہائیوں سے چلی آرہی بے چینی اور سیاسی عدم استحکام کے خاتمے کیلئے اپنی کوششیں بروئے کار لائیں گے ۔ میرواعظ نے ترکی کے صدر موصوف کا یہ بیان کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان جامع مذاکراتی عمل کی بحالی میں اور مسئلہ کشمیر کے حل میں تعاون دینے کےلئے تیار ہیں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اردغان اس حقیقت سے بخوبی واقف ہےں کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر باہمی تعلقات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور چونکہ ترکی نہ صرف مسئلہ کشمیر کے حل کی ہمیشہ وکالت کرتا آیا ہے بلکہ آرگنائزیشن آف اسلامک کوپریشن(OIC) میں Kashmir Contact Group کا سرگرم ممبر بھی ہے لہٰذا اس حوالے سے ترکی مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے کشیدہ تعلقات میں بہتری آسکتی ہے کے حل کیلئے ایک فعال کردار ادا کرسکتا ہے۔دریں اثناءاتحاد المسلمین سربراہ اورحریت کے سابق چیرمین مولانا محمد عباس انصاری نے ترکی کے صدر رجب طیب اردغان کے کشمیر کے حوالے سے بیان کو حقیقت کا آئنہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کے ایک اہم ملک اور OICمیں کشمیر رابطہ گروپ کے ممبر کی حیثیت سے ترکی دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر کے حل کے ضمن میں ایک بہترین ثالثی کا کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے بھارت اور پاکستان کے ساتھ یکساں دوستانہ تعلقات ہیں اور ان تعلقات کو بنیاد بنا کر ترکی دونوں ممالک کے درمیان حل طلب مسئلہ کشمیر کے ضمن میں با معنی مذاکراتی عمل کی بحالی کےلئے فعال کردار ادا کرسکتا ہے۔ انصاری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک پورے خطے میں بدامنی ، بے چینی اور سیاسی عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے اور اس مسئلے کو حل نہیں کیا گیا تو اس کا خمیازہ آنے والی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا۔ انصاری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے ہی برصغیر کی دو جوہری مملکتوں کا دفاعی بجٹ حد سے تجاوز کر چکا ہے اور اس حقیقت کے باوجود کہ بھارت میں آج بھی کروڑوں لوگ غیریبی کی سطح سے بھی نیچے کی زندگی بسر کر رہے ہیں بھارت کا دفاعی بجٹ 50بلین ڈالر سے بھی تجاوز کر چکا ہے۔ ادھر فریڈم پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ نے ترکی کے صدر رجب اردگان اور پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل باجواہ کے مسئلہ کشمیر پر اُن کے بیان پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بین الاقوامی برادری مہر سکوت توڑ کر اپنی ذمہ داریاںپوری کریں گے ۔ انھوں نے رجب اردگان کے بیان کو حوصلہ افزاءقرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ہمارے حوصلوں کو جلا ملی ہے کہ عالمی قائدین مسئلہ کشمیر کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں ۔انھوں نے مسئلہ کشمیر کے حوالئے سے ترکی کے صدر کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا جموں کشمیر برصغیر کا ایک دیرینہ حل طلب مسئلہ ہے اور اس مسئلہ نے دوایٹمی ممالک کو ایک دوسرے کے مقابل کھڑا کیا ہے اور اسی مسئلہ کی وجہ سے ریاست میں خون خرابے کی لہر کو بھارت بڑھاوا دے رہا ہے ۔