کپوارہ//ترکہ پورہ ہندوارہ میں مبینہ طورزہر دیکر قتلکی جانے والی شادی شدہ خاتون کے لواحقین نے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بدھ کی شام گئے دیر ترکہ پورہ میں اس وقت بشیر احمد بٹ کے گھر میں چیخ پکار شروع ہوئی جس کے بعد لوگو ں میں افرا تفری مچ گئی اور بشیر احمد کے گھر پہنچ گئے وہاں اس کی بیوی فہمیدہ بیگم کو نازک حالت میں دیکھا تاہم اس کے سسرال والو ں نے کہا کہ فہمیدہ نے زہر یلی شئے کھا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی ۔بتا یا جاتاہے کہ فہمیدہ کو اگرچہ ضلع اسپتال ہندوارہ پہنچایا گیا جہا ں سے اس کو ڈاکٹرو ں نے انتہائی نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا ۔جمعرات کی صبح کو فہمیدہ اپنی زندگی کی جنگ ہار گئی ۔فہمیدہ ہندوارہ کے بہنی پورہ ڈوگری پورہ کی رہنے والی تھی ۔فہمیدہ کے والد غلام محی الدین صوفی نے الزام لگایا کہ ان کی بچی کو سسرال والے کافی ستاتے تھے اور اب تک اس پر کئی بار ظلم کے پہاڑ ڈھائے ،انہو ں نے بتا یا کہ بدھ کی شام کو بھی فہمیدہ نے ہمیں فون پر اطلاع دی کہ ان کا شریک حیات گھر میں نہیں ہے اور میرے سسرال والوں جن میں میری ساس اور سسر کے علاوہ میری جیٹھانی شامل ہے نے مجھے مارا پیٹااور کئی بار زہر دینے کی کوشش کی ۔لواحقین کا کہنا ہے کہ بدھ کی شام گئے دیر فہمیدہ کو ایک کمرے میں بند کر کے اس کو زبردستی زہر دیکر قتل کیا اور اس واقعہ کی تحقیقات ہونی چایئے اور ملوث افراد کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے ۔اس دوران فہمیدہ کے خاوند بشیر احمد بٹ نے بھی اپنے والد ،والدہ اور بھابی پر الزام لگایا کہ وہ میری بیوی فہمیدہ کو بار بار ستاتے تھے اور آج گھر میں میری نا موجودگی کا فائدہ اٹھا کر اس کو زبردستی زہر دیکر قتل کر دیا۔واقعہ سے متعلق پولیس تھانہ زچلڈار میں ایک کیس زیر ایف آئی آر نمبر 66/2016.US309RPCدرج کر کے تحقیقات شروع کی ۔