عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور پربھاری جموں و کشمیر بی جے پی ترون چُگ نے چھنی ہمت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے جاری ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے قائم کیے گئے الیکشن وار روم کا دورہ کیا۔ پارٹی کے سینئر لیڈروں کے ساتھ چگ نے پریس کانفرنسوں کے لیے کیے گئے انتظامات کا بغور معائنہ کیا اور میڈیا مواصلات اور متعلقہ کاموں کے لیے نصب کیے گئے انفراسٹرکچر کا جائزہ لیا۔ترون چگ نے وار روم میں کئے گئے وسیع تر انتظامات کا مشاہدہ کیا۔چُگ نےکہاکہ الیکشن وار روم اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شروع کی جانے والی غلط معلومات اور پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح سے لیس ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ سہولت بی جے پی کے پروگراموں، پالیسیوں اور وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کی اہم کامیابیوں کو اجاگر کرنے میں معاون ثابت ہو گی جو انتخابات کے دوران مؤثر مہم کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔چُگ نے پارٹی کی انتخابی انتظامی ٹیموں کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی، یہ کہتے ہوئے کہ وار روم جموں و کشمیر میں بی جے پی کی انتخابی حکمت عملی کے اعصابی مرکز کے طور پر کام کرے گا۔ یہاں سے، پارٹی آؤٹ ریچ سرگرمیوں کو مربوط کرے گی، اپوزیشن کے حربوں کی نگرانی کرے گی، اور کسی بھی چیلنج یا غلط معلومات کو تیزی سے نمٹائے گی۔انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ وار روم پارٹی اور رائے دہندگان کے درمیان رابطے کو ہموار کرے گا، اس بات کو یقینی بنائے گا کہ بی جے پی کا پیغام مسلسل برقرار رہے اور جموں و کشمیر کے لیے اس کا وژن خطے کے ہر کونے تک پہنچے۔چُگ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پارٹی کی مضبوط مہم لوگوں کے ساتھ گونج اٹھے گی، جو انہیں یونین ٹیریٹری میں ترقی اور پیش رفت کے پارٹی کے وژن کے قریب لائے گی۔انہوں نے اعلان کیا کہ بی جے پی کے انتخابی منشور کی نقاب کشائی آنے والے دنوں میں اسی وار روم سے کی جائے گی، جو جموں و کشمیر کے مستقبل کے لیے پارٹی کے واضح وژن کا اشارہ ہے۔
این سی کے دعوے گمراہ کن عوام | دفعہ370قصہ پارینہ، کبھی بحال نہیںہو سکتا:سنیل سیٹھی
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس صدر فاروق عبداللہ کے اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہ آرٹیکل 370 کو بحال ہونے میں 100 سال لگ سکتے ہیں، بی جے پی کے ترجمان اعلیٰ سنیل سیٹھی نے این سی سے کہا کہ وہ اپنے اس انتخابی وعدے کو ہٹائےور عام لوگوں کو گمراہ کرنا بند کرے۔سنیل سیٹھی نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ این سی صدر اس متنازعہ آرٹیکل کی بحالی کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کرنا بند کریں، جس نے خواتین، ایس سی، ایس ٹی، پہاڑیوں، والمیکی سماج، گورکھوں اور اقلیتوں کے حقوق سے انکار کر کے لوگوں کے جذبات کا استحصال کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا بیان اس اہم مسئلے پر این سی کے دوہرے معیار کی بھی عکاسی کرتا ہے جو اسے جذباتی ٹچ دے کر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو کہ انتہائی افسوس ناک ہے اور بی جے پی این سی کو اپنے اس گیم پلان میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔سنیل سیٹھی نے آرٹیکل 370 کے متاثرین سے بھی اپیل کی کہ وہ آرٹیکل 370 کی بحالی پر این سی کے گمراہ کن بیانات کا شکار نہ ہوں۔ انہیں اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ فاروق عبداللہ کے بیان نے بالواسطہ طور پر یہ تسلیم کر لیا ہے کہ یہ آرٹیکل کبھی بحال نہیں ہو سکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف این سی نے اپنے منشور میں دفعہ 370کی بحالی کو رکھا ہوا ہے اور دوسری طرف اس کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کہتے ہیں کہ اسے واپس لانے میں 100سال لگ سکتے ہیں۔سیٹھی نے کہا “فاروق عبداللہ کو کچھ بھی کہنے دیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ آرٹیکل 370ایک تاریخ بن چکا ہے اور اب اسے کبھی بحال نہیں کیا جائے گا‘‘۔سنیل سیٹھی نے زور دے کر کہا کہ لوگ آگے بڑھے ہیں اور اس آرٹیکل سے چھٹکارا پا چکے ہیں جس نے انہیں ان کے جائز حقوق سے محروم کر دیا ہے۔
گول میں پی ڈی پی کامیگا شو ، امتیاز شان کا والہانہ استقبال
زاہد بشیر
گول//گول میں پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کے جنرل سکریٹری و بانہال اسمبلی حلقہ کے اُمیدوار حاجی امتیا ز شان کے حق میں ایک میگا ریلی کا اہتمام کیا گیا ۔ یہ میگا ریلی دھر م کنڈ سے گول روڈ پر کی گئی اور سنگلدان و گول بازار میں حاجی امتیاز احمد شان نے عوام سے بھی مختصر خطاب کیا ۔ 23اگست کو امتیاز احمد شان نے پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کے منڈیٹ پر بانہال میں اسمبلی حلقہ بانہال میں اپنی کاغذات نامزدگی داخل کئے جس کے بعد امتیاز احمد شان نے بانہال کے کئی علاقوں کا دورہ کیااور وہاں پر عوامی اجتمات سے بھی خطاب کیا اور کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آج آخری تاریخ تھی اور آج امتیاز احمد شان نے بانہال سے گول کا رُخ کیا جہاں پر ہزاروں لوگوں نے دھرم کنڈ کے مقام پر میگا ریلی کے تحت ایک پُر وقار استقبال کیا جہاں سے گاڑیوں کی ریلیوں میں سنگلدان اور سنگلدان بازار میں امتیاز احمد شان نے عوام سے خطاب کیا اور شام کے وقت گول پہنچ کر وہاں پر انہوں نے مختصرا ً عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ غریب عوام کی فلاح و بہبود اور رشوت خوری کو جڑ سے ختم کرنے کے خلاف اس میدان کار زار میں اُترے ہیں اور عوام سے اپیل کی کہ وہ اُن کے حق میں اپنا اعتماد دیں اور وہ بھر پور اس اعتماد کی عزت کریں گے اور عوامی اعتماد پر اُتریں گے ۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ جھوٹ ، رشوت خوری اور انا پرستی کے خلاف وہ اس جنگ میں اُتریں تا کہ بانہال اسمبلی حلقہ میں کسی غریب کے ساتھ آئندہ کوئی نا انصافی نہ ہو ۔
نوجوان بہتر مستقبل کیلئے ہمارا ساتھ دیں:شیخ ناصر حسین
عاصف بٹ
کشتواڑ//اندروال میں بی جے پی کے پراکسی امیدواروں میں آر ایس ایس کے خلاف بولنے کی ہمت نہیں ،میں مطالبہ کرتا ہوں کہ آر ایس ایس پر مکمل پابندی لگائی جائے۔ ان باتوں کا اظہار اسمبلی حلقہ اندروال سے پی ڈی پی امیدوار شیخ ناصر حسین نے چھاترو میں انتخابی ریلی کے دوران کیا۔چھاترو بس سٹینڈ میں پہلی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیخ ناصر نے بتایا’’کہ ہماری قوم کو آج ستایا جارہا ہے ،یہ لوگ ہمارے مدارس بند کرناچاہتے ہیں، مساجد میں لائوڈ سپیکر وںکو بند کرنا چاہتےہیں ،کیوں جماعت اسلامی کو بین کیا جارہا ہے، کیا کوئی شخص ہے جوآر ایس ایس پر پابندی لگائے ‘‘ ۔نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ آگے آئیں اور انکاساتھ دیںتاکہ انکا آنے والا کل بہتر بنایاجاسکے اور اس اسمبلی حلقے کی نمائندنگی بہتر طور سے کی جاسکے۔ آزاد امیدوار سروڑی اور پیارے لال پر حملہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ دونوں ایک ساتھ ہیں، اگرچہ انکے راستے الگ ہیں لیکن انکا مقصد ایک ہے اور وہ اندروال کی عوام کو دھوکہ دینا اور انھیں بیوقوف بنانا ۔
بھاجپا کمزور طبقوں کی بہبود میں ناکام | این سی پسماندہ طبقوں کو بااختیار بنانے کیلئے پرعزم:رتن لال گپتا
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے موجودہ انتظامیہ کو معاشرے کے غریب اور پسے ہوئے طبقوں کی بہتری میں ناکامی پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ شیر کشمیر بھون میں شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے رتن لال گپتا نے ان پسماندہ گروہوں کو روزگار، تعلیم اور سماجی تحفظ کے معاملے میں مناسب مواقع فراہم کرنے میں حکومت کی ناکامی پر سخت مایوسی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ملک میں اپنے دس سالہ دور اقتدار میں کمزور طبقوں کی بہتری میں بری طرح ناکام رہی ہے۔سینئر این سی لیڈر نے پسماندہ لوگوں کی سماجی و اقتصادی بااختیار بنانے کے لئے نیشنل کانفرنس کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ “ذمہ دار اور غریب ہماری آبادی کے ایک اہم طبقے کی نمائندگی کرتے ہیں جو بنیادی ضروریات جیسے کہ معاش، تعلیم، جائیداد اور روزگار کے مواقع سے مسلسل محروم ہیں۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیشنل کانفرنس ان کمیونٹیز کے درجات کو بلند کرنے، انہیں ترقی اور ترقی کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے لیے جرات مندانہ اقدامات کرنے میں ہمیشہ سب سے آگے رہی ہے۔رتن لال گپتا نے نیشنل کانفرنس کی طرف سے متعارف کرائے گئے تاریخی زمینی اصلاحات کی طرف اشارہ کیا، جو سماج کے کمزور طبقات کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔صوبائی صدر نے نیشنل کانفرنس کی جانب سے اپنے منشور میں کیے گئے اہم وعدوں کا بھی خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ اگر نیشنل کانفرنس کو ووٹ دیا جاتا ہے تو پارٹی جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو 1 لاکھ نوکریاں فراہم کرے گی اور حکومت بنانے کے تین ماہ کے اندر جموںوکشمیریوتھ ایمپلائمنٹ جنریشن ایکٹ پاس کرے گی۔گپتا نے جموں و کشمیر کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ اسمبلی میں نیشنل کانفرنس کو ووٹ دیں اور اس کی حمایت کریں۔ اس سے پہلے، ایک معروف سماجی کارکن اور سابق فوجی سردار آشا سنگھ نے نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی، پارٹی کے مشن کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے کا عہد کیا۔
صنعتی شعبے میں مقامی نوجوانوں کیلئے90فیصد نوکریاںمختص ہونگی | فاسٹ ٹریک بھرتی کیلئے تمام خالی سرکاری اسامیوں کو مشتہر کرینگے:منجیت سنگھ
عظمیٰ نیوزسروس
سانبہ //اپنی پارٹی کے صوبائی صدر جموں اور سابق وزیرمنجیت سنگھ نے یقین دلایا ہے کہ اگر پارٹی جموں و کشمیر میں برسراقتدار آتی ہے، تو سابقہ ریاست کے صنعتی شعبوں میں مقامی نوجوانوں کے لیے ریزرویشن پالیسی نافذ کی جائے گی۔ جموں و کشمیر میں طے شدہ قانون ساز اسمبلی کے لیے جاری انتخابی مہم کے ایک حصے کے طور پر، اپنی پارٹی کے رہنماؤں نے ضلع سانبہ کے مختلف علاقوں میں اپنی مہم جاری رکھی۔صنعتی شعبے میں ملازمتوں میں ریزرویشن اور سرکاری محکموں میں تمام خالی اسامیوں پر بھرتی کے لیے جامع پالیسی کی یقین دہانی کراتے ہوئے سابق وزیر نے کہا کہ اپنی پارٹی عوام بالخصوص نوجوانوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں لانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ انکاکہناتھا’’گزشتہ کئی برسوں میں نوجوان نسل نے حکومتی پالیسیوں سے اپنی امیدیں کھو دی ہیں، اور ان میں سے بہت سے لوگ عمر رسیدہ ہو چکے ہیں کیونکہ حکام سرکاری محکموں میں کسی بھی منصفانہ بھرتی کے عمل کو منعقد کرنے سے قاصر تھے۔ جتنی بھی بھرتیاں ہوئیں، وہ سب کے سب زیرِ نظر آئے اور گھوٹالے کے الزامات سامنے آئے‘‘۔انہوں نے کہا کہ اگلی حکومت اگر اپنی پارٹی کی طرف سے بنائی گئی تو شفاف اور منصفانہ انتخاب کا عمل ہو گا اور بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کے احتساب کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے منشیات کی لت میں اضافے کا بھی حوالہ دیا جو نوجوان نسل کے لیے ایک بڑا خطرہ بن گیا ہے اور حکام ابھرتی ہوئی صورتحال سے نمٹنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو چاہئے کہ وہ جموں و کشمیر کے طے شدہ اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیں اور ان کی حمایت کریں تاکہ مقامی آبادی کے حق میں مساوی ترقی، روزگار، زمین کی حفاظت، نوکریاں اور وسائل ہوں۔