ترنگا لہرانے کی کوشش بھاجپا کارکن گرفتار،خاتون ورکر بھی دھر لی گئی

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
سرینگر//پولیس نے بی جے پی کارکنوں کی طرف سے گھنٹہ گھر پر ترنگا لہرانے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے درجنوں کارکنوں کو دوران شب حراست میں لیا،تاہم  ایک خاتون پولیس کو چکمہ دیکر گھنٹہ گھر کے نزدیک پہنچنے میں کامیاب ہوئی جہاں اس نے نعرہ بازی کی۔ حساس علاقے  لالچوک میں گھنٹہ گھر پر بھاجپا یوا مورچہ سے وابستہ کارکنوں کی ترنگا لہرانے کے خواب کو پولیس نے اس وقت چکنا چور کیا جب پیر کی رات دیر گئے کئی کارکنوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ پیر شام گھنٹہ گھر کے نزدیک کچھ غیر ریاستی باشندوں کی مشکوک نقل و حرکت دیکھی گئی اور پولیس کی پوچھ تاچھ کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔اس دوران شہر کے کئی ہوٹلوں پر چھاپہ مارا گیا جہاں  بھاجپا کے کارکنوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ  یہ کارکن لالچوک میں ترنگا لہرانے کا من بنا رہے تھے۔ پولیس نے بی جے پی یوتھ ونگ کے کارکنوں کو حراست میں لیکر سیول لائنز کے متعدد پولیس تھانوں میں نظربند رکھا۔تاہم سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں تقریب کے اختتام پذیر ہونے کے بعد حراست میں لئے گئے کارکنوں کو رہا کردیا گیا۔ادھر منگل صبح9بجکر30منٹ پر اس وقت لالچوک میں عجیب و غریب ماحول پیدا ہوا جب ایک غیر کشمیری خاتون اچانک آبی گزر  کے نزدیک نمودار ہوئی اور ترنگا لہرا کر’’ وندے ماترم اور بھارت ماتا کی جے‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئی آگے بڑھنے لگی۔ اس موقعہ پر پولیس مذکورہ خاتون کو بسکو سکول کے نزدیک روکا اور گاڑی میں سوار کرکے  ٹورسٹ سینٹر کے قریب چھوڑ دیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون نے پولیس کو یہ دیکر چکمہ دیا کہ وہ صحافی ہے،اور ایک مخصوص ادارے میں جانا ہے،تاہم آبی گزر کے نزدیک پہنچ کر اس نے ترنگا نکال کر لہرا دیا۔اسکی شناختسنیتا ڈوگرہ کے طور پر ہوئی جوبھاجپا کی خاتون ورکر ہے اور وہ جموں کی رہنے والی ہے۔  اس دوران جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی یوتھ ونگ کارکنوں کی گرفتاری کو فکسڈ میچ قرار دیا۔ انہوں نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’فکسڈ میچ کی ایک صحیح تعریف۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *