سرینگر//باغبانی کے وزیر سید بشارت احمد بخاری نے آبی ذخائر کے رکھ رکھاﺅ اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ عوام کو بلا خلل پینے کا پانی فراہم کرنے کے علاوہ آبپاشی سہولیات میں بہتری لائی جاسکے۔وزیر موصوف نے اِن باتوں کا اظہار آج ایک میٹنگ کے دوران کیا جو ضلع بارہمولہ میں صحت عامہ ، آبپاشی و فلڈکنٹرول محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے طلب کی گئی تھی۔ریاست کے مختلف اضلاع میں عملائی جارہی مختلف واٹر سپلائی سکیموں کے بارے میں تفصیلات طلب کرتے ہوئے وزیر کو بتایا گیا کہ لوگوں کو پینے کا صاف اور معیاری پانی فراہم کرنے کے لئے96.71کروڑ روپے کی لاگت سے 27 ایسی سکیموں پر کام جاری ہے۔وزیر موصوف کو بتایا گیا کہ درنمبل کی او ایچ ٹی ، نگلی میں پمپ ہاوس کے علاوہ مونہ گام واگورہ ، بنڈی بالا ،نثا ربالا داجی اور کریری میں واٹر سپلائی سکیموں کا کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جبکہ دیگر سکیموں پر یہ کام شد و مد سے جاری ہے۔وزیر موصوف نے چیف انجینئروں کو ذاتی طور ان سکیموں کی عمل آوری کی نگرانی کرنے کی ہدایت دی ۔انہوں نے متعلقہ افسران کو بالہ کھل اور نالہ ننگلی کا رُخ موڑنے کے امکانات کا جائزہ لینے کے لئے ایک سروے رپورٹ تیار کرنے کی بھی ہدایت دی۔بخاری نے غیر قانونی تعمیرات کے تعلق سے قوانین کی سختی کے ساتھ پاسداری کرنے کی ہدایت دی تاکہ نظام میں معقولیت لائی جاسکے ۔وزیرموصوف نے ندی نالوں سے ریت اور ملبہ نکالنے کے کام میں تیزی لانے کی ہدایت دی تاکہ عام لوگوں کے ساتھ ساتھ کسان بھی مستفید ہو سکیں۔وزیرموصوف نے مختلف واٹر سپلائی اوردیگر فلاحی سکیموں کے بارے میں عام لوگوں کو جانکاری فراہم کرنے پر زور دیا تاکہ وہ ان سکیموں سے زیادہ زیادہ استفادہ کرسکیں۔ترقیاتی عمل میں لوگوں کو شراکت دار بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیرنے اس سلسلے میں متعلقین کو ضروری اقدامات کرنے کے لئے کہا۔ میٹنگ میں صحت عامہ ، آبپاشی و فلڈ کنٹرول کے چیف انجینئر صاحبان کے علاوہ دیگر کئی انجینئرصاحبان بھی موجود تھے۔