رام بن//آل جموں و کشمیر ٹرینڈمیل ملٹی پرپزہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے میل ملٹی پرپز ہیلتھ ورکرز جوکہ باضابطہ تربیت یافتہ ہیں اور انہوں نے باضابطہ کورسز کئے ہیںلیکن افسوس اس بات کا ہے پانچ سال کا عرصہ گزر گیا متعلقہ محکمہ کے آج تک ایک بھی اسامی نہیں نکالی جس کی وجہ سے ان ورکروں میں اضطراب اور بے چینی کا پایا جانا لازمی ہے۔گزشتہ روز یہاں کئے گئے ایک احتجاج کے دوران ایسوسی ایشن کے زعمائوںنے اسے استحصال اور ناانصافی قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میل ملٹی پرپز ہیلتھ ورکروں کی اسامیاں جلد تشہیر کرے تاکہ یہ تربیت یافتہ نوجوان ایڈجسٹ ہو سکیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت ملٹی پرپز ہیلتھ ورکروں کی تعیناتی کے لئے طے کئے اصول و ضوابط کر رہی ہے جس کے نتیجہ میں انہیں ملازمت حاصل کرنے میں دقت پیش آر ہی ہے ۔ انہوں نیت دعویٰ کیا کہ سرکار کی طرف سے طے کردہ پالیسی کے مطابق میل اور فی میل ملٹی پرپز ہیلتھ ورکروں کو 1:1کے تناسب سے تعینات کیا جانا ہوتا ہے لیکن اس کے بجائے ریاستی محکمہ صحت کے حکام اپنی من مرضی کرتے ہوئے صرف فی میل امیدواروں کو ہی ترجیح دیتے ہیں جس کے نتیجہ میں میل ملٹی پرپز ہیلتھ ورکروں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے محکمہ ہیلتھ میں این ایچ آر ایم سمیت دیگر اسکیموں کے تحت میل ورکران کی اسامیوں کی تشہیر کا مطالبہ کیا تا کہ تربیت یافتہ ہیلتھ ورکروں کو بھی با عزت طور پر روزگار حاصل ہو سکے ۔