ترال+پلوامہ//ترال میں جنگجوئوں نے فورسز کی گشتی پارٹی پر ہتھ گولہ پھینکا جوزوردار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا جس میںپولیس و سی آر پی ایف کے 9 اہلکار زخمی ہوئے جن کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ادھر پلوامہ میں جنگجوئوں نے فوج کی ایک ناکہ پارٹی پر فائرنگ کی جبکہ کرن نگر میں زخمی ہوئے پولیس اہلکار کی صورہ میں موت واقع ہوئی ۔نماز جمعہ کے بعد ترال بالا میں کوٹ روڑ پر جنگجوئوں نے پولیس اور سی آر پی ایف کی ایک مشترکہ پارٹی پر گرینیڈ پھینکا جو زورداد دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا ۔ گرینیڈ کے آہنی ریزوں سے سی آر پی ایف 185بٹالین کے 5 اور جموں کشمیر پولیس کے چار اہلکار زخمی ہوئے جن کو فوری طور ایس ڈی ایچ ترال منتقل کیاگیاجہاں تمام اہلکاروں کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔ عین شاہدین نے بتایا کہ فورسز اہلکاروں نے حملے کے ساتھ ہی جوابی فائرنگ کی جس کی وجہ سے پورا قصبہ لرز اٹھا ۔جبکہ حملہ آواروں کو تلاش کرنے کے لئے علاقے میں تلاشی کارروائی شروع کی گئی تاہم کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔اس دوران مژھ پونہ سرکیولر روڑ پلوامہ میں جنگجوئوں نے فوج کی ایک ناکہ پارٹی پر فائرنگ کی، جس کے بعد طرفین میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔تاہم کوئی نقصان نہیں ہو ا ۔ واقعہ کے بعد تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔ادھرسرینگر کے شیرین باغ کرن نگر علاقہ میں ایک ہفتہ قبل جنگجوؤں کے حملے میں زخمی ہونے والا ریاستی پولیس کا ہیڈ کانسٹیبل حبیب اللہ ساکن بمئی سوپور 8 بروز تک صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں زیر علاج رہنے کے بعد جمعہ کو دم توڑ بیٹھا ۔ مہلوک ہیڈکانسٹیبل کے پسماندگان میں تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ واضح رہے کہ 15 جون کو جنگجوؤں نے شیرین باغ کرن نگر میں ڈینٹل کالج کے نزدیک ریاستی پولیس کی ایک پارٹی کو نشانہ بناکر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار اور دو عام شہری زخمی ہوئے تھے۔ زخمی پولیس اہلکاروں کی شناخت ہیڈ کانسٹیبل حبیب اللہ اور ایس پی او کفایت کی حیثیت سے کی گئی تھی۔ حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے۔ مہلوک ہیڈ کانسٹیبل کی میت پر پھول مالائیں رکھنے کی تقریب جمعہ کی صبح یہاں ڈسٹرکٹ پولیس لائنز سری نگر میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔