ترال+کپوارہ//ترال میں مشتبہ جنگجوئوں نے میوہ فروش کو بھرے بازار میںگولی مار کر ہلاک کیا ادھر کرالہ گنڈ ہندوارہ میں باپ بیٹے پر گھر میں گھس کر فائرنگ کی گئی جس سے وہ شدید زخمی ہوئے۔ رفیق احمد بٹ عرف دادا ولد غلام محی الدین بٹ ساکن ترال بالا کو جمعہ کے روز دن کے ڈیڑھ بجے کے قریب نا معلوم بندوق برداروں نے محکمہ آبپاشی کے ایک ذیلی دفتر کے نزدیک گولی مار کر بری طرح زخمی کیا ۔ اسکی نازک حالت دیکھ کر سرینگر منتقل کیا گیا تاہم مذکورہ نوجوان زخموں کی تاب نہ لا کر اونتی پورہ کے مقام پر دم توڑ بیٹھا۔ پولیس نے بتایا ہے کہ رفیق احمد کو جنگجوئوں کو مدد کرنے اوربالائی ورکر ہونے کی پاداش میں متعدد بار گرفتار کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ ترال تھانے میںاس کے خلاف تقریباً 8 کیس درج تھے ۔رفیق احمد کئی بار پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل میں بھی مقید رہاتھا۔ رہائی کے بعد وہ ترال بازا میںسٹیٹ بنک کے نزدیک آٹو میں میوہ فروخت کر رہاتھا ۔ 2015میں بھی ان پر نا معلوم بندوق برداروں نے حملہ کیا تھا جس کے دوران وہ شدید زخمی ہوا تھا۔ادھرکرالہ گنڈ ہندوارہ میں نا معلوم بندوق برداروں نے ایک گھر میں گھس کر باپ بیٹے پر اندھا دھندفائر نگ کی، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے۔پولیس نے بتایا کہ جمعہ کی شام دیر گئے قریب8بجے نا معلوم بندوق بردار حاجی غلام محمد خان کے گھر میں داخل ہو گئے اور وہا ں موجود ان کے بیٹے محمد الطاف خان پر فائرنگ کی۔پولیس نے بتایا کہ فائرنگ سے الطاف احمد شدید زخمی ہوا جبکہ فائرنگ کی زد میں آکراسکا 11سالہ بیٹاواقف الطاف بھی آگیا اور وہ بھی مضروب ہوا۔بعد میں مقامی لوگوں نے خون میں لت پت دونوں باپ بیٹے کولنگیٹ اسپتال میں علاج و معالجہ کے لئے دا خل کیا جہا ں ڈاکٹر و ں نے ان کو فوری طور سرینگر منتقل کیا ۔بتا یا جاتا ہے کہ11سالہ واقف کی حالت انتہائی نازک ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ محمد الطاف پولیس میں بطور ایس پی او کام کررہا ہے۔ایس ڈی پی او ہندوارہ شبیر احمد خان نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کشمیر عظمیٰ کوبتا یا کہ معاملہ سے متعلق تحقیقات شروع کی گئی ۔اس دوران