ترال//ترال میں جمعرات کو مسلسل تیسرے روز جاں بحق جنگجووں کی یاد میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات کی زندگی بری طرح متاثر رہی جس کے دوران علاقے میں ہڑتال کی وجہ سے تمام سرکاری و غیر سرکاری دفاتر بند رہنے کے علاوہ سڑکوں سے ہر قسم کا ٹرانسپوٹ غائب رہا۔ جنوبی کشمیر کے قصبہ ترال میں جمعرات کو مسلسل تیسرے روز نازنین پورہ ہاین ترال میں فوج اور جنگجووں کے درمیان جھڑپ میںمارے گئے دو مقامی اور ایک غیر ملکی جنگجووں کی ہلاکت کے خلا ف مکمل ہڑتال کی وجہ سے قصبے اور ملحقہ علاقہ جات میں معموالت کی زند گی بری طرح متاثر رہی جس کے دوران قصبے میں تمام سرکاری و غیر سرکاری کار باری ادارے جس میں بنک سکول بھی شامل ہیں مکمل بند رہے جبکہ سرکاری دفاتر میں ہڑتال کی وجہ سے ملازمین کی کی ھاضری نہ ہونے کے برابر رہی جبکہ سڑکوں سے تمام قسم کا ٹرانسپوٹ بھی غائب رہا جس کے دوران وادی کے مختلف علاقوں سے لوگوں کی ایک بڑی تعدادجاں بحق جنگجووں کے افراد خانہ کے ساتھ تعزیت پرسی کرنے کے لئے جا رہے تھے خیال رہے قصبہ کے نازنین پورہ علاقے میں منگلوار وار کوفوج اور جنگجوں کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی جس میں میں دو مقامی عادل اکرم ولد محمد اکرم لون ساکنہ مڈورہ ترال اور دانش خالق ولد عبد الخالق ساکنہ پنگلش یتال کے علاوہ ایک غیر ملکی جنگجووںجاں بحق ہوئے تھے جبکہ جھڑپ میں ایک سی آر پی ایف افسر سمیت پانچ اہلکار زخمی ہوئے تھے جبکہ ایک سابق جنگجووں کا رہائشی مکان مکمل تباہ ہوا ۔