مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں، فوٹو جرنلسٹ پلیٹ لگنے سے زخمی
ترال +شوپیان+کپوارہ// ترال کے شاہ پورہ چھانکتار علاقے میں فوج اور جنگجوئوں کے درمیان شدید معرکہ آرائی ہوئی، جس کے دوران3جنگجوئوں کے جاںبحق ہونے کا شبہ ہے تاہم رات دیر گئے تک صرف 2 جنگجوئوں کی لاشیں بر آمد کی جاسکیں جن کا تعلق جیش محمد سے بتایا گیا۔ادھرشوپیان میں ایک سیاسی لیڈر کے گھر پرحملہ کیا گیا جبکہ قصبہ کے مضافاتی گائوں میں فوج کی گشتی پارٹی پرفائرنگ کے بعدعلاقے میں جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک مقامی کیمرہ مین زخمی ہوا۔ادھر کیرن سیکٹر میں ہندوپاک افواج کے درمیان شدید گولہ باری ہوئی۔
ترال
قصبہ ترال سے4کلو میٹر دور چھانکتار( شاہ پورہ) نامی گائوں میں منگل بعد دوپہر2بجے کے قریب 42آر آرکی ایک پارٹی گائوں میں داخل ہوئی تو اسی دوران میر محلہ کے ایک مکان میں موجودجنگجوئوں اور فوج کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ شروع ہوا ہے جو رات دیر گئے تک جاری رہا۔مقامی لوگوں نے بتایا جھڑپ کی جگہ پر ایک ہیلی کاپٹر کے متواتر گشت کرنے کے بعد ایک رہائشی مکان کو بارودی سرنگ سے اڑا یا گیا، جس کے نتیجے میںمکان میں آگ لگ گئی اور وہ خاکستر ہوا۔پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں 3جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ادھررات ساڑے آٹھ بجے تک فائر اینڈایمر جنسی سروس محکمہ آگ بجھانے میں مصروف تھا جہاں آگ پر قابو پانے کے بعد نعشوں کو ملبے سے نکالنے کا م شروع کیا گیا ہے۔مکان کے ملبے سے 2لاشیں اور ایک سنائپررائفل برآمد کی گئیں ۔ جبکہ تیسرے ممکنہ جنگجوکی لاش کی تلاش جاری تھی ۔معلوم ہوا ہے کہ جھڑپ میں جاں بحق ایک جنگجو شوکت احمد خان ولد غلام نبی ہندورہ ترال کا رہنے والا ہے۔ 25اپریل 2018کو اُس کا بڑا بھائی اشفاق احمد لام ترال کے مقام پر ہوئی تصادم آرائی میں جاں بحق ہوا تھا اور اُس کے بعد شوکت احمد نے جنگجوئوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس طرح ایک ہی سال میں دونوں بھائی فورسز کے ساتھ تصام میں مارے گئے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ سوموار کی رات دیر گئے مندورہ گائوں میں42 آر آرکے کیمپ پرجنگجوئوں نے حملہ کیا تھا جس کے دوران طرفین میں گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا تھا اورفوج کو شبہ تھا کہ حملے میں ایک حملہ آورزخمی ہوا جسکو تلاش کرنے کے لئے علاقے میں قائم تمام فوجی و نیم فوجی اہلکاروں کے کمک کو طلب کر کے مفرور حملہ آوروں کی تلاش کرنے کے لئے وسیع علاقے کو دوران شب ہی محاصرے میںلیا گیا ۔ علاقے میں ساری رات وقفے وقفے سے فائرنگ ہوتی رہی تاہم منگل کی صبح 12بجے تک علاقے میں فورسز نے کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی۔ذرائع نے بتایا کہ اس دوران فوج نے تلاشی کارروائیوں کے اختتام کے بعد سونگنے والے کتوں کا استعمال کیا،جو سونگنے کے دوران شاہ پورہ چھانکتار نامی گائوں میں اس مکان تک پہنچ گئے جہاںجنگجو موجود تھے ۔بتایا جاتا ہے کہ جب فوجی اہلکار مکان کے صحن میں داخل ہوئے تواسی اثنا ء میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان تصادم شروع ہوا جو شام6 بجے تک جاری رہا ،جس کے بعد مکان میں لگی آگ کو بجھانے کے علاوہ ملبہ ہٹانے کا کام شروع کیا گیا جہاں ممکنہ طور جھڑپ میں 3جنگجو جاں بحق ہوئے ۔ اس دوران پولیس نے اس رپورٹ کو فائل کرنے تک 2نعشوں کو برآمد کرنے کی تصدیق کی ہے ۔ پولیس کے ایک افسر نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ جھڑپ کی جگہ سے شام دیر گئے تک 2 جنگجوئوں کی نعشوں کو برآمد کرنے کے علاہ ایک سناپر رائفل بھی برآمد کر لی گئی ہے جبکہ ملبے کے نیچے ممکنہ طور پر تیسرے جنگجو کی لاش ہے۔
شوپیان
رات کے قریب 8بجے جنگجوئوں نے قصبے کے جانہ محلہ بونہ بازار نزدیک سنگلو برج محمد شفیع بانڈے کے گھر کی حفاظت پر مامور حفاظتی عملے پر پہلے گرینیڈ پھینکا اور بعد میں فائرنگ کی۔اس موقعہ پر انکے محافظین نے جوابی کارروائی کی۔ اس سے قبل فورسز علاقے کا محاصرہ کرتی، جنگجو کارروائی انجام دینے کے بعد فرار ہوئے۔تاہم واقعہ میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔علاقے کا محاصرہ کرلیا گیا اور تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔محمد شفیع بانڈے ضلع میں کانگریس صدر بھی رہے تاہم 10سال قبل وہ پارٹی سے مستعفی ہوئے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ پی دی پی کیساتھ وابستہ ہیں۔اس سے قبل میمندر شوپیان میں فوج اور جنگجوئوں کے درمیان گولیوںکے مختصر تبادلے کے بعد مظاہرین اور فورسز میں شدید تصادم ہوا جس کے دوران ایک مقامی کیمرہ مین بھی پیلٹ لگنے سے مضروب ہوا۔شوپیان کے متصل میمندر گائوں میں منگل کی سہ پہر پٹرول کیمپ کے نزدیک میوہ باغات میںچھپے جنگجوئوں نے علاقے سے گزر نے والی فوجی پارٹی پرحملہ کیا ۔جنگجوئوں نے گھات لگا کر فوجی قافلے پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا اور جنگجو فرار ہوئے۔واقعے کے فوراً بعد فورسز نے علاقے کو سخت محاصرے میں لیا ۔اس دوران نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد گھروں سے باہر آئی اورفورسز پر پتھرائو شروع کیا۔ فورسز نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے د رجنوں گولے داغنے کے علاوہ پیلٹ کا استعمال کیا ۔اس دوران ذی نیوز کا مقامی سٹرنیگر اعجاز واوعات کی عکس بندی کرنے لگا، جس کے دوران فورسز کی طرف سے چلائے گئے پیلٹ اسکے چہرے پر جا لگے اور وہ شدید زخمی ہوا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اعجاز نے پریس شناخت والی جیکٹ بھی پہن رکھی تھی جس کے باوجود اس پر پیلٹ چلائے گئے۔
کپوارہ
سرحدی ضلع کپوارہ کے حد متارکہ پر واقع کیرن سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے دوران ہندو پاک افواج نے ایک دوسری کی چوکیو ں کو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ کی ۔ شام دیر گئے کیرن سیکٹر میں حد متارکہ پر پاکستانی فوج نے 3جیک رائفلز کی چوکیو ں کو نشانہ بناتے ہوئے گولہ باری کی ۔ فوج نے جوابی کارروائی کے دوران پاکستانی چوکیو ں کو نشانہ بنایا ۔ علاقہ میں مزید فوج طلب کر کے علاقہ کے بڑے حصہ محاصرے میں لیا گیا ۔ذرائع نے بتا یا کہ فوج کو خدشہ ہے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے دوران گولہ باری کے دوران جنگجو دراندازی کر سکتے ہیں ۔
راجواڑ ہندوارہ میں دھماکہ
میجر سمیت 8اہلکار زخمی ، 2کی حالت نازک
کپوارہ/اشرف چراغ / سرحدی ضلع کپوارہ کے راجواڑ ہندوارہ علاقے میںدھماکہ ہونے سے ایک میجر سمیت 8اہلکار زخمی ہوگئے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل کی سہ پہر راجواڑ ہندوارہ علاقہ میں میجرسرابسومان کی سربراہی میں 21آر آر کی ایک گشتی پارٹی ناگرا ناڈزچلڈارہ راجواڑ کی طرف جارہی تھی ، جس کے دوران دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میںمیجر سمیت 8اہلکار زخمی ہوئے، جن میں میجر سمیت 3اہلکاروں کی حالت نازک ہے۔تاہم فوج کا کہنا ہے کہ مذکورہ اہلکارمشق کر رہے تھے کہ اس دوران ایک ہتھ لوگہ پھٹ گیا اور زور دار دھماکہ ہوا جس کے دوران میجرسمیت 8اہلکار شدید طور زخمی ہوئے ۔واقعہ کے بعد فوج کی ایک پارٹی جائے واردات پر پہنچ گئی اور زخمی فوجی اہلکارو ں کو درگمولہ میں واقع فوجی اسپتال میں علاج و معالجہ کے لئے دا خل کیا گیا ۔ زخمیو ں میں میجراور دوسرے اہلکار کی حالت نازک ہے جنہیں سرینگر کے بادامی با غ 92فوجی اسپتال منتقل کیا گیا ۔