سرینگر/فورسز نے سنیچر کو اُن ہزاروں مظاہرین کیخلاف ہوائی فائرنگ کا استعمال کیا جو جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں آری پل نامی گاﺅں میں جاری معرکہ آرائی کے مقام کی طرف مارچ کی کوشش کررہے تھے۔
اطلاعات کے مطابق آری پل کے آس پاس واقع پستونہ، سیر، گلشن پورہ، لوراﺅ اور ہانڈورہ نامی گاﺅں سے ہزاروں مظاہرین نے معرکہ آرائی کی جگہ کی طرف مارچ کی کوشش کی ۔
یہ احتجاجی مارچ ان افواہوں کے بعد شروع ہوا کہ آری پل میں حزب المجاہدین کا مقامی کمانڈر حماد خان فورسز کے ساتھ معرکہ میں جاں بحق ہوا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ہوا میں گولیاں چلائیں۔
حکام نے کہا کہ آری پل آپریشن جاری ہے جو علاقے میں جنگجوﺅں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد آج صبح شروع کیا گیا۔
عینی شاہدین نے کہا کہ آری پل میں فائرنگ رک گئی ہے اور ایک مکان کو نذر آتش کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بظاہر جنگجو اُسی مکان کے اندر مورچہ زن تھے جس کو نذر آتش کیا گیا ہے۔
حکام نے تاہم ابھی تک کسی کے جاں بحق ہونے کی تصدیق نہیں کی۔