سرینگر// حریت (گ)، حریت(ع)، مسلم لیگ،تحریک مزاحمت اور سالویشن مومنٹ، مسلم کانفرنس ،محاذ آزادی،ینگ مینز لیگ اور تحریک استقامت نے ترال میں جاں بحق ہوئے دو جنگجوﺅں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری قوم ایک امن پسند قوم ہے البتہ یہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی ہے، جس کی وجہ سے اس خطے میں خون خرابہ ہورہا ہے اور قیمتی انسانی زندگیوں کے اتلاف میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ’ ہمارے یہ سرفروش ایک مقدس کاز کیلئے اپنی اٹھتی جوانیوں کو قربان کررہے ہیں اور ہم پر یہ ملّی اور قومی ذمہ داری ڈالتے ہیں کہ ہم ان کے مشن کو ہر صورت میں اور ہر قیمت پر جاری رکھیں‘۔موصولہ بیان کے مطابق سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیری ایک امن پسند قوم ہے البتہ یہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی ہے، جس کی وجہ سے اس خطے میں خون خرابہ ہورہا ہے اور قیمتی انسانی زندگیوں کے اتلاف میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ” کچھ کالی بھیڑیں مخبری جیسا گھناو¿نا کام کرکے اپنی عاقبت خراب کررہے ہیں۔ انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ انہیں بھی ایک دن مرنا ہے اور پھر اللہ تعالیٰ کے ہاں اپنے کئے کا حساب دینا ہے“۔انہوں نے کہا کہ یہ ان لوگوں کے لیے بھی چشم کُشا ہے جو اپنے حقیر مفادات کی خاطراپنے ہی لوگوں کی زندگیوں کا سودا کرکے دشمن کے خاکوں میں رنگ بھررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری قوم 40سال تک پُرامن طریقے سے جدوجہد کرتی رہی ہے، البتہ بھارت نے ان کی آواز پر کان نہیں دھرا اور وہ اپنی ضد اور ہٹ دھرمی پر قائم رہا۔گیلانی کے مطابق بھارت نے کشمیریوں کو ’پشت بہ دیوار‘ کردیا، جس کے بعد نو جوانوں نے سرفروشی کا راستہ اختیار کیا اور قربانیوں کی ایک نئی تاریخ رقم کی اور آج بھی کررہے ہیں۔ بزرگ آزادی پسند لیڈر نے کہا کہ عالمی حالات تبدیل ہوئے تو کشمیریوں نے بھی اپنی جدوجہد کی نہج میں تبدیلی لائی اور وہ 2008، 2010 اور پھر پچھلے سال 2016 میں لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر آئے اور انہوں نے پُرامن طریقے سے حق خودارادیت کی اپنی دیرینہ مانگ کو سامنے رکھا، البتہ دہلی کے پالیسی ساز اس جمہوری اور پُرامن طریقہ کار کا کوئی نوٹس نہیں لے رہے ہیں اور وہ اپنی روائتی ضد اور ہٹ دھرمی کی پالیسی پر مُصر ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے ریاست کے حالات دن بدن دھماکہ خیز صورت اختیار کررہے ہیں اور یہاں ایک آتش فشاں تیار ہورہا ہے۔ گیلانی کے مطابق اب بھی وقت ہے کہ بھارتی حکمران دور اندیشی اور سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور کشمیر کے زمینی حقائق کو سمجھیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ایک ایسی صورتحال پیدا ہونے کا احتمال ہے کہ اس پر قابو پانا کسی کے بھی بس میں نہیں ہوگا۔ حریت(ع) نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ رواں جد وجہد میں دی جارہی قربانیاں تحریک مزاحمت کا وہ قیمتی اثاثہ ہے جس کی بدولت آج عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کی حساسیت اور اہمیت کو نہ صرف سمجھا جا رہا ہے بلکہ اس مسئلہ کے حل کو پوری جنوب ایشیائی خطے کے امن و استحکام کےلئے ناگزیر تصور کیا جا رہا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ حریت کانفرنس ان قربانیوں کی امین قیادت کی حیثیت سے مسئلہ کشمیر کے دائمی حل کےلئے نہ صرف وعدہ بند ہے بلکہ اس مسئلے کو یہاں کے عوام کی رائے اور احساسات کے عین مطابق حل کرنے کےلئے ریاستی اور سفارتی سطح پر ہر ممکن کوشش بروئے کار لارہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ظلم اور تشدد کے بل پر زیادہ دیر تک کسی عوامی تحریک کو دبایا نہیں جاسکتا اور بھارت کی سیاسی قیادت کو اس بات کا ادراک کرنا چاہئے کہ وہ بے پناہ فوجی جماﺅ اور طاقت اور تشدد کے بل پر کشمیر یوں کی جائز جد وجہد کو زیر نہیں کرسکتا۔ بیان میں ترال میں مظاہرین کےخلاف پُر تشدد کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اپنے جائز حق کے حصول کےلئے بر سر جد وجہد عوام کو زیادہ دیر تک طاقت کے بل نہیں دبایا جاسکتا اور کشمیری حریت پسند عوام کو پشت بہ دیوار کرنے کے ہتھکنڈے ہر حال میں ناکام ہونگے۔ نیشنل فرنٹ چیئر مین نعیم احمد خان نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ’ ہمارے نڈر اور بہادر عسکریت پسند مزاحمت کی ایک نئی تاریخ رقم کررہے ہیں اور ہماری ذمہ داریوں میں اضافہ کررہے ہیں کہ ہمیں جد و جہد کے راستے پر استقامت کا مظاہرہ کرنا چاہئے‘۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس طرح کی ہر قربانی کے بعد ہماری ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہورہا ہے اور ہم پر یہ فرض عاید ہوتا ہے کہ مشن کو پائے تکمیل تک پہنچانے کے راستے پر مضبوطی کے ساتھ قائم رہیں۔مسلم لےگ ترجمان سجاد ایوبی نے خراج عقےدت پےش کرتے ہوئے کہا کہ ےہی وہ حقےقی محسن ہےں جو قوم کی آزادی کیلئے اپنا گرم گرم لہو نچھاور کرتے ہےں اور ہمارے آنے والے کل کی خاطر اپنا آج قربان کرتے ہیں۔تحریک مزاحمت ترجمان نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے ترال کے عوام کے جذبہ ایثار کی تعریف کی۔سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان جوانوں کی قربانیوں کو سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔بیان کے مطابق سالویشن مومنٹ کے ایک وفد نے جنازے میں شرکت کی اور لواحقین کے ساتھ یکجہتی و ہمدردی کا اظہار کیا۔وفد میں مولوی رفیق،جاوید احمد،ہلال احمد شامل تھے۔ ظفر اکبر نے ترال،کولگام اورشوپیاں میں احتجاجی مظاہرین پر طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ظلم و جبر سے کشمیریوں کی جائز آواز کو دبایا نہیں جاسکتا ہے ۔ مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے کے چیئرمین شبیر احمد ڈار ،محاز آزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر،ینگ مینز لیگ کے چیئرمین امتیاز احمد ریشی اور تحریک استقامت کے چیئرمین غلام نبی وار نے اپنے مشترکہ بیان میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فورسز کی طرف سے پرامن مظاہرین پر طاقت کے استعمال کی مذمت کی ہے ۔بیان میںکہا گیا کہ کشمیر کے طول و عرض میں کربلا جیسا سماں ہے اور عوام کے جذبہ آزادی کو کچلنے کےلئے کشمیر کے شمال و جنوب میں فورسز و حشیانہ طور پر طاقت اور تشدد کے زریعے ہر وہ حربہ استعمال کر رہی ہے جن کا عالمی دنیا میںتصور بھی ممکن نہیں ہے ۔