پلوامہ //فورسز کیمپ پر فدائین حملے میںدو مقامی فدائین سمیت3جنگجوئوں کی ہلاکت کو لیکربدھ کو جنوبی قصبہ ترال اور پلوامہ کے بعض علاقوں میں بدستور تیسرے روز بھی تعزیتی ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی جس دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے مارے گئے جنگجوئوں کے حق میں فاتحہ خوانی میں حصہ لیا۔ادھر پلوامہ میں دوروز کی ہڑتال کے بعد زندگی معمول پر آگئی۔ بدھ کوبدستور تیسرے روز بھی ترال، آری پل اور گردونواح کے بیشترعلاقہ جات میں دکانیں ، تجارتی مراکز اور دفاتر وغیرہ مکمل طوربند رہے جبکہ گاڑیاں سڑکوں سے غائب رہیں۔مکمل ہڑتال کے نتیجے میں بازار ویران اورسڑکیں سنسان پڑی رہیں، البتہ بڑی شاہراہوں پر ٹریفک کی جزوی نقل و حرکت جاری رہی ۔ اس دوران فردین کے حق میں اجتماعی فاتحہ خوانی کی مجالس کا اہتمام کیا گیا۔اُدھرپلوامہ کے راجپورہ، دربگام ، شادی مرگ اور آس پاس کے دیگر علاقوں میں بھی بدھ کو بدستور تیسرے روزدکانیں اور کاروباری ادارے بند رہنے سے بازاروں میں وہرانی چھائی رہی۔اس دوران دربگام میں بھی منظور احمد بابا کے حق میں فاتحہ خوانی کی گئی جس میں لوگوں کی خاصی تعداد شریک ہوئی۔