سرینگر// تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)نے حوالہ رقومات کے لین دین کے سلسلے میں 7 مزاحتمی لیڈران کو گرفتار کرلیا ہے جن میں حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں سے وابستہ کئی سینئر عہدیدار بھی شامل ہیں۔گرفتار لیڈران کو سوموار کی شام کو ہی نئی دلی منتقل کیا گیا ہے جبکہ مزید تحقیقات کیلئے این اے آئی کی ایک ٹیم مزید کچھ دنوں تک وادی میں قیام کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی گزشتہ کئی ماہ سے وادی کشمیر میں سرگرم علیحدگی پسند لیڈران کے خلاف غیر قانونی رقومات کے لین دین کے سلسلے میں چھان بین عمل میں لارہی ہے۔یہ تحقیقات اُس وقت شروع کی گئی تھی جب ایک ٹیلی ویژن چینل نے ایک سٹنگ آپریشن انجام دیا جس میں کئی مزاحتمی لیڈران کو مبینہ طور اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے دکھا یاگیاکہ انہیں وادی میں گڑ بڑ پھیلانے اور عسکریت پسندوں کی اعانت کیلئے سرحد پار سے رقومات فراہم کی جاتی ہیں۔ اس سلسلے میں خاص طور پر گزشتہ برس کی پر تشدد ایجی ٹیشن کا نام لیا جارہا ہے جس میں پر تشدد احتجاج کے دوران قریب100افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ اس ضمن میں گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران قومی تحقیقاتی ایجنسی نے نہ صرف متعدد حریت لیڈران سے پوچھ تاچھ کی بلکہ کئی دفاتر کے علاوہ تاجروں اور علیحدگی پسند لیڈران کے گھروں پر بھی چھاپے مارے۔اس دوران کئی مزاحتمی لیڈران کو مزید پوچھ تاچھ کیلئے ایجنسی کے ہیڈکوارٹر نئی دلی بھی طلب کیا گیا۔ایجنسی نے وادی کشمیر کے علاوہ دہلی اور ہریانہ میں بھی چھاپہ مار کارروائیاں انجام دیںجس دوران دو کروڑ روپے اور دیگر قابل اعتراض مواد برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ14اور17جولائی کو این آئی اے کی طرف سے کئی مزاحتمی لیڈروں کے نام سمن جاری کئے گئے اور انہیں دلی طلب کیا گیا ، تاہم وادی میں تھانہ اور خانہ نظر بند ہونے کی وجہ سے بیشتر لیڈران ایجنسی کے سامنے حاضر نہیں ہوسکے۔ذرائع کے مطابق بعد میں ان تمام لیڈران کو24جولائی کے روز ہمہامہ بڈگام میں ایجنسی کے دفتر پر حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی جس پر پیر کو نصف درجن لیڈران این آئی اے کے سامنے پیش ہوئے۔ذرائع نے بتایا کہ ہمہامہ میں کئی گھنٹوں کی پوچھ تاچھ کے بعد مختلف تنظیموں سے وابستہ 6حریت لیڈران کو باضابطہ طور گرفتار کرلیا گیا جبکہ جے کے ایل ایف(آر) کے فاروق احمد ڈار عرف بٹہ کراٹے کو نئی دلی میں پہلے ہی گرفتار کیا جاچکا ہے۔دیگر گرفتار شدگان میں حریت کانفرنس(گ) کے چیرمین سید علی گیلانی کے دامادالطاف احمد شاہ عرف الطاف فنتوش،حریت ترجمان ایازاکبر، ضلع صدر سرینگر معراج الدین کلوال، سید علی گیلانی کے پرسنل سیکریٹری پیر سیف اللہ ، حریت کانفرنس(ع) کے میڈیا ایڈوائزر شاہد الاسلام اور جموں کشمیر نیشنل فرنٹ کے چیرمین نعیم احمد خان شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار لیڈران کو مزید پوچھ تاچھ کیلئے نئی دلی منتقل کئے جانے کا قوی امکان ہے جبکہ تحقیقات کا عمل آگے بڑھانے کیلئے این آئی اے کی ایک ٹیم فی الحال وادی میں ہی قیا م کرے گی جس دوران مزید علیحدگی پسند لیڈران کو پوچھ تاچھ کے دائرے میں لایا جاسکتا ہے۔