بلال فرقانی
سرینگر// محکمہ داخلہ نے آڈیو/ویڈیو الیکٹرانک ثبوتوں کی قانونی کارروائیوں میں قبولیت کے بارے میں وضاحت سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ موبائل فونز اور ٹیبلٹس کے علاوہ جموں و کشمیر میں نصب خودکار سی سی ٹی وی کیمرے ، ڈیجیٹل کیمرے، ویڈیو کیمرے اور جسم کیساتھ باندھے گئے کیمرے ، اور کوئی بھی دوسرا الیکٹرانک، آلہ جسے پولیس یا محکمہ داخلہ نے مخصوص طور پر منظور کیا ہو اور مجاز پولیس اہلکاروں کے زیر استعمال ہے، کی مختلف قسم کی ریکارڈنگوں کو قابل قبول ثبوت سمجھا جائے گا۔نوٹیفکیشن میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ پولیس اہلکار جو آئی سی جی ایس/سی سی ٹی این ایس آئی ڈیز سے لیس ہیں، انہیں اس طرح کے الیکٹرانک ثبوت جمع کرنے اور استعمال کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ یہ اقدام عدلیہ میں شواہد پیش کرنے کے عمل کو مزید آسان اور مؤثر بنانے کی کوشش ہے اور اس کے ذریعے جدید ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پولیس کارروائیوں اور عدلیہ کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔یہ وضاحت جموں و کشمیر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے میں مدد فراہم کرے گی۔ اس نوٹیفکیشن سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ مجرمانہ تحقیقات اور قانونی کارروائیوں میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا کردار بڑھتا جا رہا ہے، جس سے قانونی عمل میں مزید سہولت اور تیز رفتاری آئے گی۔