محمد تسکین
بانہال// ضلع و تحصیل رام بن کے ٹنگر علاقے میں زمین کا ایک بڑا حصّہ دھنسنے کی وجہ سے تحصیل رام بن کی پنچایت ٹنگر کے وارڈ نمبر دو مندھان اور وارڈ نمبر تین چمیار سوئی اور ٹھاکر دورا کو خطرہ لاحق ہوگیا یے۔مقامی سماجی کارکن بہار الدین لون ، مان سنگھ اور صدام بالی نے اس تشویشناک معاملے پر کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹنگر پنچایت کا اڑھائی سے تین کلومیٹر کا حصہ آہستہ آہستہ نیچے دریائے چناب کی طرف نکل رہا ہے جو پوری پنچایت ٹنگر کی آبادی کیلئے تشویش کا باعث بن گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اوپر پہاڑی سے کھسک رہی زمین زائد از دو سو فٹ اپنی جگہ سے نکل چکی ہے جس کی وجہ سے ایک درجن سے زائد مکانوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں اور ایک سو سے زائد رہائشی مکانوں کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ زمین کے اس دھنساو سے ہائی سکول ٹنگر اور دھرمکنڈ ۔ ٹنگر اور ساولکوٹ کو جوڑنے والی سڑک کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔اس دوران ڈپٹی کمشنر رام بن محمد الیاس خان ، ممبر اسمبلی رامبن ایڈوکیٹ ارجن سنگھ راجو اور دیگر تحصیل و ضلع افسروں کے ہمراہ ٹنگر کے متاثرہ مقام کی طرف روانہ ہوگئے ہیں تاکہ زمینی صورتحال اور نقصانات کا جائزہ لیا جا سکے۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر رام بن محمد الیاس خان نے کہا کہ زمین کا ایک بڑا حصہ نکل رہا ہے اور ایک ہائی سکول بھی اس کی زد میں آیا ہے اور سکول سمیت کئی گھروں میں چھوٹی دراڑیں پڑ گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور لوگوں کیلئے ٹہرنے کے انتظامات بھی کئے جا رہے ہیں ۔