جموں// سرمائی راجدھانی جموں میں گرمیوں کی آمدآمد ہے اورشہرکے دوردرازدیہی علاقوں میں پانی کی قلت کے مسئلے کو لے کر لوگوں میں قبل ازوقت ہی تشویش پائی جارہی ہے ۔جموں کے نواح میں واقع تحصیل بھلوال کے کنڈی علاقہ جات کے لوگ موسم ِ گرمامیں پانی کی قلت کے سبب شدید مشکلات جھیلتے ہیں۔ ان علاقہ جات کے لوگوں کاکہناہے کہ کبھی محکمہ صحت عامہ (پی ایچ ای ) کے ملازمین اورعہدیداران کی غفلت ان کیلئے کوفت کاباعث بنتی ہے توکبھی بجلی کی عدم دستیابی کے نتیجے میں لوگوں کوکئی کئی ہفتوں تک پانی کی سہولت سے محروم رہناپڑتاہے۔ تحصیل وبلاک بھلوال کی پنچایت چھواکے متعددلوگوں نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ محکمہ پی ایچ ای نے پنچایت چھوا کے گائو ںچگیانی سے ٹیرا تک سات سال پہلے ٹیرا کے لوگوں کو پانی دستیاب کرانے کیلئے پائپ لائن بچھائی تھی جس پرمحکمہ نے 1کروڑ 47لاکھ روپے خرچ کئے تھے لیکن عرصہ سات سال گذرنے کے باوجود پائپ لائین عوام کیلئے سودمندثابت نہیں ہوئی ہے۔ لوگوں نے کہاکہ اس پائپ لائن کے ذریعے ٹیراکے لوگوں کوآج تک پانی مہیانہیں کرایاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ محکمہ نے لوگوں کوپانی سپلائی کرانے کیلئے پائپ لائن بچھائی تھی لیکن اس پائپ لائن سے پانی سپلائی نہیں ہوسکاہے ۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کوپائپ لائن کاکوئی فائدہ نہیں پہنچاہے۔ انہوں نے شبہ ظاہرکیاکہ متعلقہ افسران نے پائپ لائن کے نام پر رقومات ہڑپنے کے کام کوبڑی چابکدستی سے انجام دیاہے ۔انہوں نے کہاکہ ٹیراگائوں کے لوگوں کوپانی سپلائی کرانے کے سلسلے میں محکمہ پی ایچ ای کی غیرسنجیدہ اپروج کے باعث اب لوگ پانی سپلائی ملنے کی امیدیں کھورہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایاکہ متعدد بار محکمہ پی ایچ ای کے حکام سے اس پائپ لائن کے ذریعے پانی سپلائی کرانے کی گذارشات کیں لیکن محکمہ نے ہمیشہ ٹال مٹول کاسہارا لیا جوکہ گائوں ٹیراکے لوگوں کے ساتھ سراسرناانصافی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ہم نے مرتبہ محکمہ پی ۔ ایچ ۔ ای کے چیف انجینئر سے بات کی اور Aeeکو چیف انجینئر نے متعددبارہدایات دیں کہ وہ اس پائپ لائین کوشروع کرکے ٹیرا گائوںکے لوگوں کو پانی کی سپلائی مہیاکرائی جائے لیکن اے ای ای موصوف نے نامعلوم وجوہات اورلوگوں کو پائپ لائن بچھانے کے باوجود حکومت کے لوگوں کوپانی دستیاب کرانے کے دعوئوں کوپس پشت ڈال کر عوام کے ساتھ سوتیلاسلوک کیا ۔ لوگوں نے کہاہے کہ سرکار ایک طرف گھر گھر تک پانی سپلائی یقینی بنانے کے دعوے کررہی ہے جو زمینی سطح پر مذکورہ اے ای ای جیسے افسران کے باعث کھوکھلے ثابت کئے جارہے ہیں ۔لوگوں نے کہاکہ ریاست جموں کشمیر کے 70%فیصدلوگ دوردراز علاقوں میں رہتے ہیں اور آج 21ویں صدی میں بھی لوگوں کو پینے کے پانی کیلئے کوسوں دور جانا پڑ رہا ہے ۔اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ پائپ لائن نصب کئے جانے کے باوجود بھی پچھلے سات برسوں سے ٹیرا کے لوگوں کو پانی کی سپلائی نہیں دی گئی ہے ۔مقامی لوگوں نے مطالبہ کیاہے کہ 1کروڑ 47لاکھ روپے کی پائپ لائن بچھانے میں ہوئی دھاندلی کی تحقیقات کروائی جائے اورفوری طورپرٹیراگائوں کے لوگوں کوپانی کی سپلائی دستیاب کرائی جائے تاکہ لوگوں کی پریشانیوں میں کسی حدتک کمی واقع ہوسکے۔