سرینگر//حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ جموںوکشمیرکے حوالے سے حکومت ہندوستان کی گزشتہ70 برسوں پر محیط پالیسی ہر لحاظ سے معاندانہ رویوں سے عبارت ہے۔جامع مسجد میں نماز جمعہ سے قبل اجتماع سے خطا ب کرتے ہوئے میر واعظ نے کہا کہ آج کشمیریوں کی چوتھی نسل یہ مطالبہ کررہی ہے کہ ان کو پیدائشی حق خودارادیت دیا جائے ۔ یہاں بہت سی قوتیں ایسی ہیں جو تحریک کا رخ موڑکریہ تاثر دے رہی ہیں کہ یہاں کے نوجوانوں کے کچھ مسائل ہیں اور یہی لوگ کبھی نوجوانوں کو سبسڈی ، کبھی سبسڈی قرضہ، اور کبھی کرکٹ کے میدان فراہم کرنے جیسے شوشے چھوڑتے رہتے ہیں، مقصد صرف کشمیری عوام تحریک سے دستبردارہو، اسی لئے یہ سارا کھیل اور ا تماشہ رچایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں جمہوریت نہیں بندوق کا راج ہے اور انتخابی عمل دہرایا جارہا ہے وہ محض ایکفوجی آپریشنکے سوا کچھ نہیں۔میرواعظ نے کہا کہ 8 اکتوبر کو جموںوکشمیر میں سول کرفیو نافذ رہے گا اور باقی 10،13 اور16 اکتوبر کو جن جن علاقوں میں انتخابی عمل ہوگا اُس دن وہاں ہڑتال رہے گی۔