سرینگر// حریت (گ) نے وضاحت کی ہے کہ تحریک حریت لیڈر و سیکریٹری رابطہ عامہ الطاف احمد شاہ، صدرِ ضلع سرینگر وگاندربل راجہ معراج الدین اور حریت ترجمان ایاز اکبر کو پولیس نے احتیاطی نظربندی قانون دفعہ 107؍ اور دفعہ 151کے تحت حراست میں لیا ہے اور اس سلسلے میں ایگزیکٹیو مجسٹریٹ سے باضابطہ ریمانڈ بھی حاصل کی گئی ہے۔ حریت کے ایک ترجمان نے کہا کہ جون کے مہینے کے پہلے ہفتے میں بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے نے الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین اور حریت ترجمان ایاز اکبر کے گھروں پر اگرچہ چھاپے ڈالے تھے، البتہ دن بھر کی تلاشی کے بعد وہاں کوئی قابلِ اعتراض شئے اس کے ہاتھ لگ گئی تھی اور نہ کوئی حوالہ رقم وہاں
سے برآمد ہوئی تھی۔ بیان میں کہا گیا کہ 28؍جون کو این آئی اے (NIA)نے الطاف احمد شاہ کو دوبارہ دِلّی طلب کیا تھا، جبکہ راجہ معراج الدین کو بھی اس سلسلے میں نوٹس دیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں دونوں لیڈروں نے دِلّی جانے کے لیے ٹکٹ بھی بنائے تھے اور وہ بدھ کی صبح 7:30بجے انڈی گو (INDIGO)فلائٹ سے روانہ ہونے والے تھے، البتہ ریاستی پولیس نے 27؍جون منگل شام کو ہی الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین اور حریت ترجمان ایاز اکبر کو احتیاطی نظربندی قانون دفعہ 107؍اور دفعہ 151کے تحت حراست میں لیا ۔ ترجمان نے کہا کہ اس گرفتاری کی وجہ سے الطاف احمد شاہ اور راجہ معراج الدین 28؍جون کو دِلّی کے لیے روانہ نہیں ہوسکے اور وہ ہنوز کسی جگہ پولیس حراست میں رکھے گئے ہیں۔