سرینگر//تحریک حریت نے چیئرمین سید علی گیلانی کے پرسنل سیکریٹری پیر سیف اللہ کو جمعہ کے پیشِ نظر گھر میں نظربند رکھنے کی مذمت کی جبکہ تنظیم کے دیگر لیڈروں راجہ معراج الدین نے لالچوک سرینگر، مولانا بشیر احمد فاروقی نے جامع مسجد پیٹھ مکہامہ، محمد رفیق اویسی نے جامع مسجد کلن کنگن، معراج الدین ربانی نے جامع مسجد گاندربل، مولانا مدثر ندوی نے جامع مسجد پانتہ چھوک اور بشیر احمد صوفی نے جامع مسجدسالورہ گاندربل میں عوامی اجتماعات سے خطابات کئے۔موصولہ بیان کے مطابق راجہ معراج الدین کی قیادت میں الطاف احمد شاہ، سید امتیاز حیدر، عمر عادل ڈار، رمیض راجہ، اشفاق احمد، سجاد احمد، عبدالاحد بٹ اور نذیر احمد پر مشتمل وفد نے لالچوک میں احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ احتجاج میں شامل لوگ نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کررہے تھے۔ مقررین نے جموں کشمیر کی تشویشناک صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر طرف خوف ودہشت اور موت کا بازار گرم ہے۔ بھارت کے حکمران جموں کشمیر میں انارکی پھیلانے میں سرگرم ہیں اور جموں کشمیر کے عوام پر مصائب اور ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ ان مصائب کی وجہ سے لوگ سخت عذاب اور تکالیف میں مبتلا ہیں۔ فورسز آئے روز ظلم وتشدد، محاصروں، تلاشیوں، توڑ پھوڑ، چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ دراز کرتے جارہے ہیں۔ طلبہ اور طالبات کو بھی فورسز کے غیض وغضب کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اُن کے تعلیمی کیرئیر کو جان بوجھ کر تباہ وبرباد کیا جارہا ہے اور ایک بحرانی کیفیت پیدا کی جارہی ہے۔ مقررین نے کہا مسئلہ کشمیر کا آسان اور پُرامن حل حقِ خودارادیت میں مضمر ہے اس لئے لوگوں کو اپنے مستقبل کا تعین کرنے کا موقع فراہم کیا جانا چاہئے۔