سرینگر//حریت (ع)چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے تحریک کے موجودہ مرحلے پر تنظیمی اور عوامی صفوں میں کامل اتحاد، استقامت اور یکسوئی کو تحریک آزاد ی کی کامیابی کیلئے ناگزیر قرار دیتے ہوئے مزاحمتی قیادت کی جانب سے دیئے جارہے پروگراموں پر مکمل عمل آوری کی ضرورت واضح کی اور تنظیمی عہدیداروں اور کارکنوں کو ہدایت دی کہ وہ مشترکہ مزاحمتی پروگراموںکو ہر سطح پر کامیاب بنانے کیلئے ہمہ دم سرگرم عمل رہےں اور اتحاد دشمن اورسازشی عناصر کی چالوںکو ناکام بنا دےں۔اجلاس میں تمام مرکزی زعماءاور عہدیداروںنے میرواعظ کی غیر متزلزل قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے موصوف کو یقین دلایا کہ تنظیم اور تحریک کے مفاد میں جملہ مزاحمتی پروگراموںکو کامیاب بنانے میں وہ کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔اجلاس میں کشمیر کی مرکزی عبادتگاہ جامع مسجد سرینگر کو آئے روز مختلف بہانوں سے فوج اور پولیس کے حصار میں رکھنے بالخصوص جمعتہ المبارک کے مقدس دن کو عام نمازیوں اور حاضرین کو جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے باز رکھنے کے عمل کو حکمرانوں کی اسلام دشمنی سے تعبیر کرتے ہوئے ان حربوںکو مرکزی جامع مسجد کی مرکزیت اور اہمیت کو کمزور کرنے کی ایک گہری سازش سے تعبیر کیا گیا۔اجلاس میں عوام خاص طور پر نوجوانوںپر زور دیاگیا کہ وہ جامع مسجد جیسے عظیم دینی ،سیاسی اور سماجی مرکز کو کمزور کرنے کی ناپاک کوششوںکا ڈٹ کر مقابلہ کریں اورجمعتہ المبارک کو مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کو یقینی بناکر عملاً سرکاری ریشہ دوانیوںکو ناکام بنائیں۔ عوامی مجلس عمل کی مرکزی ورکنگ کمیٹی اور مرکزی عہدیداروں کا ایک اہم اجلاس سربراہ تنظیم و حریت (ع)چیرمین میرواعظ عمر فاروق کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی ،تنظیمی اور تحریکی صورتحال کے مختلف پہلوﺅں پر مفصل تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں حالیہ ایام کے دوران کشمیر کے مختلف علاقوں میں متعدد عسکریت پسند نوجوانوںکی شہادت اور نہتے اور معصوم عامر نذیر کی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت پر دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے شہداءکو ان کی قربانیوں کیلئے زبردست خراج عقیدت ادا کیا گیا اور اللہ تبارک و تعالیٰ سے دعا کی گئی کہ وہ شہدائے جموںوکشمیر کی عظیم قربانیوں کو اپنی بارگاہ میں قبول کرے اور ہمیں اپنے بلند نصب العین میں کامیابی عطا کرے۔اجلاس میں شہداءکے لواحقین کے ساتھ تنظیم کی جملہ قیادت کی جانب سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں یہ بات زور دے کر کہی گئی کہ اگر بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم نریندر مودی اور نواز شریف خطے میں حقیقی معنوں دائمی امن، سلامتی اورمعاشی ترقی کے خواہاں ہےں تو انہیں مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کےلئے فوری نویت کے اقدامات اٹھانیں چایئے۔