سرینگر//گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر اور کالج سے منسلک 8بڑے اسپتالوں میں منسٹریل سٹاف نے منگل کو ٹرانسفر پالیسی کے خلاف کام چھوڑ ہڑتال شروع کردی ہے۔ میڈیکل ایمپلائز فیڈریشن کے بینر تلے شروع کی گئی ہڑتال میں شامل ملازمین کا کہنا ہے کہ پرنسپل میڈیکل کالج نے قوائد و ضوائط کو بلائے طاق رکھ کر دہائیوں سے ایک ہی جگہ پر تعینات منظور نظر ملازمین کو رعایت دیکر اپنی جگہ پر تعینات رکھا ہے جبکہ باقی ملازمین کو دور دراز اسپتالوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ میڈیکل کالج سرینگر اور اس سے منسلک اسپتالوں میں تعینات 200افراد پر مشتمل منسٹریل سٹاف میں سے 72کے تبادلے پرنسپل میدیکل کالج سرینگر کے گلے کی ہڈی بن گئی ہے کیونکہ میدیکل کالج اور اس سے منسلک اسپتالوں میں تعینات منسٹریل سٹاف نے منگل وار سے کام چھوڑ ہڑتال شروع کرکے کالج انتظامیہ کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ منسٹریل سٹاف کا کہنا ہے کہ پرنسپل میڈیکل کالج نے تبادلے عمل میں لاتے وقت ناانصافی سے کام لیا ہے ۔ ہڑتال پر بیٹھی ایک خاتون ملازمہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ’’ ہم کالج اور اسپتال عملے کے تبادلوں کے خلاف نہیں ہے تاہم یہ تبادلے کچھ قوائد و ضوائبط کے تحت ہونے چاہئے‘‘۔ ملازمہ نے بتایا کہ کالج میں اثر ورسوخ رکھنے والے افراد کئی دہائیوں سے ایک ہی جگہ پر تعینات ہے مگر انکے تبادلے عمل میں نہیں لائے گئے۔ ملازمہ نے بتایا کہ منسٹریل سٹاف قریبی اسپتالوں میں تعیناتی کی مانگ کررہاہے کیونکہ دور دراز اسپتال میں تبادلوں سے اسپتالوں کے کام کاج متاثر ہورہا ہے جو براہ راست مریضوں کے علاج و معالجے پر اثر انداز ہورہا ہے۔میڈیکل ایمپلائز فیڈریشن کے صدر شبیر احمد لنگو نے کہا ’’ کالج انتظامیہ نے صرف مخصوص افراد کے تبادلے عمل میں لائے ہیں جبکہ سیاسی اثرورسوخ اور کئی دہائیوں تک ایک ہی جگہ پر کام کرنے والے ملازمین کے تبادلے عمل میں نہیں لائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اثر کے تحت پرنسپل کی تعیناتی سے اسپتالوں کا کام کاج بری طرح متاثر ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فیڈریشن ملازمین کے تبادلوں کیلئے ایک واضح پالیسی کی مانگ کررہی ہے اور اگر پرنسپل میڈیکل کالج نے انکی مانگوں کو پورا نہیں کیا تو وہ ہڑتال کا دائرہ بڑھانے پر مجبور ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پرنسپل میڈیکل کالج سرینگر نے 28ستمبر 2017کو جاری کئے گئے آرڈر نمبر 510 اور یکم جون 2017کو جاری کیا گیا آرڈر نمبر 01کو واپس نہیں لیا تو وہ ہڑتال میں دیگر ملازمین کو شامل کرنے پر مجبور ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک نہ ملازمین کی مانگیں پوری ہونگے تب تک وہ ہڑتال کا سلسلہ جاریرکھیں گے۔