نگروٹہ// ضلع جموں کی تحصیل ڈنسال کی پنچائت تاڑہ کی عوام آزادی کے 70 سال گزرنے کے بعد بھی آج کے اس جدید دور میں پیدل مسافت طے کرنے پر مجبور ہے جس کی وجہ سے علاقہ کے عوام کو بھاری دقتوں کا سامنا ہے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے تاڑہ پنچائت کے سابقہ سرپنچ و نامور سماجی کارکن چوہدری سراج دین نے بتایا کہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی نے 2009 ء پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا اسکیم کے تحت ساڑھے پانچ کلو میٹر لمبی سڑک کی تعمیر کاکام سیون تاڑہ وارڈ نمبر 1 سے وارڈ نمبر4 گورنمنٹ پرائمری اسکول دھواتک شروع کیا گیا تھا تاحال اس سڑک کے کنارے نہ ہی پختہ ڈنگے اورنہ ہی پانی کے نکاس کے لئے نالیاں تعمیر کی ہیں اور عرصہ 9 سال سے نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر اس خستہ حال سڑک کی تعمیر کا کام ٹھپ پڑا ہوا ہے اور حالیہ تازہ معمولی بارش بھاری سے جگہ جگہ گہرے کھڈے وپسیاں وآنے کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد و رفت بھی ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے جس کی وجہ سے عوام کو پیدل مسافت طے کرنی پڑ رہی ہے جس کی وجہ سے علاقہ کے عوام کو بھاری مصائب کا سامنا ہے اور محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی لمبے عرصہ سے اندیکھی کی وجہ سے اس سڑک کی حالت نہائت خستہ ہوگئی ہے اور محکمہ متعلقہ علاقہ کی عوام کی بارہا بھاری مانگوں کے باجود خواب غفلت کی نیند سویا ہوا ہے ۔جس کی وجہ سے مقامی لوگوں میں محکمہ متعلقہ کے تئیں غم و غصہ کی لہر پائی جارہی ہے اور محکمہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے اور علاقہ کے عوام بھاری مشکلات سے دوچار ہیں علاقہ کے عوام نے بذریعہ کشمیر عظمیٰ محکمہ متعلقہ پر ناقص کارکردگی کا الزام لگاتے ہوئے حکومت سے خصوصی طور پر اس سڑک کا فوری ٹینڈر کرکے جلد از جلد اس سڑک پر لک (تار کول )ڈالنے کے کام کی زور دار مانگ کی ہے۔