یو این آئی
غزہ// اسرائیل کے جنگی طیاروں نے غزّہ کے مغربی محلّوں ‘الرمال ‘اور ‘تل الہوا’ پر بھاری بمباری کی ہے ۔حملوں کے بعد متاثرہ علاقے دھوئیں کے کثیف بادلوں کی لپیٹ میں آ گئے ۔تازہ حملوں میں 5صحافیوں سمیت35افراد ہلاک ہوئے ۔غزہ میں اسرائیلی حملوںکو 9 ماہ مکمل ہوگئے ہیں تاہم اتنا وقت گزرجانے کے باوجود صیہونی فوج کی جانب سیحملوںکا سلسلہ جاری ہے۔اقوامِ متحدہ کے مطابق اسرائیل کا غزہ کا مکمل انخلاء کا حکم بڑے پیمانے پر مصائب کا سبب بن رہا ہے۔دوسری جانب دوحہ میں اسرائیل حماس جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک جاں بحقفلسطینیوں کی مجموعی تعداد 38 ہزار 295 تک پہنچ گئی ہے۔غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 88 ہزار 243 سے تجاوز کر گئی ہے۔اس دوران غزہ کی پٹی پر ایک دن کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں 5 فلسطینی صحافی مارے گئے ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 6 جولائی کو نصیرت پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملوں میں 3 صحافی مارے گئے ، مرنے والے صحافیوں میں ایک صحافی جوڑا امجد جاہ، وفا ابو دابان اور اُن کے بچے اور صحافی رزق ابو شکیان شامل تھے ۔ ادھر امریکہ 50 پاؤنڈ وزنی بموں کی کھیپ جلد اسرائیل بھیجے گا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کا بتانا ہے کہ مئی کے بعد سے اسرائیل کے لیے بھاری بموں کی کھیپ رکی ہوئی تھی۔امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے رفح آپریشن کے پیش نظراسرائیل کو بھاری ہتھیاروں کی فراہمی روکی تھی۔بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کو 2ہزارپاؤنڈ وزنی بموں کی کھیپ تاحال معطل رہے گی۔یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 38 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔