محمد تسکین
بانہال // جمعہ کی دوپہر بعد ہوئی بارشوں کی وجہ سے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی دو طرفہ آمدورفت مختلف مقامات پر گر ائی پسیوں کیوجہ سے دوبارہ بند ہوگئی اور متاثرہ مقامات پر بحالی کا کام جاری ہے اور شام تک شاہراہ کو قابل آمدورفت بنائے جانے کی قوی امید ہے۔ اس پہلے جمعرات کی صبح سے بند شاہراہ کو جمعہ کی صبح سے بحال کیا گیا تھا۔نیشنل ہائے وے آتھارٹی آف انڈیا کے پروجیکٹ ڈائریکٹر پرشوتم کمار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جمعہ دوپہر بعد مختصر وقت تک ہوئی بارشوں کیوجہ رام بن کے کیفٹریا موڑ ، سیتا رام پسی، ماروگ اور کیلا موڑ ٹنل نمبر دو کے مقامات پر ملبہ گر آنے کی وجہ سے شاہراہ ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی ہے اور بحالی کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام تک شاہراہ کو بحال کئے جانے کی ہر ممکن آمید ہے اور اس کیلئے چاروں مقامات پر سڑک کی بحالی کا کام چل رہا ہے۔ اس سے پہلے شاہراہ جمعرات کی صبح سے ٹریفک کی آمدورفت کیلئے بند رہنے کے بعد صبح سے آمدورفت کیلئے دوبارہ بحال کی گئی تھی اور مسافر گاڑیوں کو دونوں طرف سے اور مال بردار ٹرکوں اور ایندھن بردار ٹینکروں کو جموں سے سرینگر کی طرف آنے کی اجازت تھی لیکن بارشوں کی وجہ سے گر آئی پسیوں سے شاہراہ ایکبار پھر بند ہوگئی۔ شاہراہ کے اچانک بند ہونے کیوجہ سے سینکڑوں مسافر اور مال گاڑیوں کو شاہراہ کی بحالی تک مختلف مقامات پر روک دیا گیا ہے اور شاہراہ بحال ہوتے ہی درماندہ ٹریفک کو دوبارہ بحال کیا جائیگا۔ اس دوران اطلاعات ہیں کہ جموں بس سٹینڈ سے وادی کشمیر اور وادی چناب کے علاقوں کیطرف آنے والی مسافر گاڑی والوں نے مبینہ طور پر جنگی ماحول کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے کل سے درماندہ مسافروں سے اضافی کرایہ وصولنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور مسافروں سے جموں سے کشتواڑ تک
دو ہزار سے زائد اور کشمیر جانے والے مسافروں سے پانچ ہزار روپئے فی سواری کے حساب سے کرایہ کا تقاضا کیا جارہا ہے۔ انہوں نے حکام سے اس معاملے میں فوری کاروائی کی اپیل کی ہے۔