سرینگر // شہرمیں بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر بنانے کے سرکاری دعویٰ کی کلی اُس وقت کھل کر سامنے آتی ہے جب شہر خاص کے محلہ ڈلی پورہ (کاوڈارہ)میں مسجد بُلہ کاک‘ کے نزدیک نصب بجلی ٹرانسفارمر پر نظر دوڑائی جاتی ہے۔ یہ بجلی ٹرانسفامر مقامی لوگوں اور راہگیروں کیلئے وبال جان بن چکا ہے کیونکہ اس بجلی ٹرانسفارمر کی ترسیلی لائنیں انتہائی خستہ اور ڈھیلی ہو کر زمین پر گر رہی ہیںجس سے کاوڈارہ چوک سے نرورہ چوک (احد زرگر روڑ)تک جانے والی اہم سڑک پر راہگیروں اور موٹرسائیکلوں کے علاوہ چھوٹی بڑی گاڑیوں کیلئے خطرہ ہے۔ مقامی لوگوںنے کشمیر عظمیٰ کوبتایا کہ ٹرانسفامر کی تما م ترسیلی لائنیںاور کیبل نہ صرف خستہ حال ہیں بلکہ شکستگی کی حالت میں کافی ڈھیلی بھی پڑچکی ہیں،جس سے کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ رونما ہو سکتا ہے کیونکہ بجلی ٹرانسفارمر کی لائنیںبار بار جل جانے کے نتیجے میں سڑک پر گر آتی ہیں ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے کئی بار متعلقہ محکمہ کے افسران اور اہلکاروں کو آگاہ کیا لیکن لائنوں کی مرمت نہیں کی گئی ۔مقامی آبادی کے مطابق جب بھی خستہ حال و ڈھیلی ترسیلی لائنوں میں آگ لگ جاتی ہے اور جل کر سڑک پر گر آتی ہیںتو محکمہ بجلی کے فیلڈ ملازمین موقع پر آکر ان لائنوں کی جوڑ توڑ کے بعد بجلی بحال کرنے کی روایت برقرار رکھتے ہیں لیکن ترسیلی لائینوں کی مرمت کے حوالے سے کوئی بھی سنجیدہ اقدمات نہیں کئے جاتے جس سے مقامی آبادی انتہائی پریشانی کا سامنا کرتی ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی بار ذمہ دار افسران بھی ٹرانسفارمر کا جائزہ لے کرلوگوں کویقین دہانیاںدیں کہ تمام ترسیلی لائنوں کو تبدیل کیا جائے گا لیکن کافی عرصہ گزر جانے کے بعد بھی کوئی اقدم نہیں اٹھایا گیا ہے ۔انہوںنے مزیدبتایا کہ گذشتہ سال ایک ذمہ دار آفیسر نے کہا کہ ٹرانسفارمر کی تمام ترسیلی لائنوں کے لئے نئی تاریں اور کیبل الاٹ ہوچکی ہے اور موسم گرما کی آمد پر انہیں بچھایا جائے گا لیکن یہ دعویٰ بھی سراب ہی ثابت ہوا ہے ۔مقامی لوگوں نے محکمہ بجلی کے اعلیٰ حکام سے ترسیلی لائینوں کی مرمت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر لائینوں کو تبدیل نہ کیا گیا تو علاقے میں ایک بڑا حادثہ رونما ہو سکتا ہے ۔