سرینگر// محمد افضل گورو کی برسی کے موقعہ پر دی گئی ہڑتال کے بیچ سرینگر کی جامع مسجد پر نماز جمعہ کیلئے پھر پہرے لگا کر تاریخی مسجد کے منبر و محراب کو خاموش کیا گیا۔پائین شہر میں سخت ترین پابندیوں کے دوران تاریخی جامع مسجد میں کل لگاتار تیسرے جمعہ کو بھی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔9فروری2013کو تہار جیل میں پھانسی پر لٹکائے گئے محمد افضل گورو کی5ویں برسی کے موقعہ پر مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ہڑتال اور احتجاج کی کال دی تھی ۔جس کے پیش نظر حکام نے پائین شہر میں بندشیں عائد کی گئیں ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ جامع مسجد کی طرف جانے والے تمام راستے مکمل طور سیل کردئے گئے تھے اور وہاں کی طرف جانے کی کسی کو اجازت نہیں دی گئی ۔ جامع مسجدکے نواحی علاقوں اوراس مرکزی مسجدکی طرف جانے والی سبھی سڑکوں اورگلی کوچوں کوصبح سے ہی مکمل طورسیل رکھاگیاتھا۔ چوراہوں ،نکڑوں اورگلی کوچوں کے دہانوں پرپولیس اورسی آرپی ایف کے دستے چوکنارکھے گئے تھے اورکسی بھی شخص کوجامع مسجدکی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔نوہٹہ ،گوجوارہ ،راجوری کدل ،صرف کدل ،ملارٹہ اوردیگرنزدیکی علاقوں کی سڑکوں اورگلی کوچوں پرپولیس اورفورسزکی جانب سے خاردارتاریں بچھاکررکاوٹیں ڈالدی گئی ہیں جبکہ سبھی چوراہوں ،نکڑوں اورگلی کوچوں کے دہانوں پرپولیس اورسی آرپی ایف کے دستے چوکنارکھے گئے ہیںاورکسی بھی شخص کوجامع مسجدکی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔2016میں حزب کمانڈر برہانی وانی کے جان بحق ہونے کے بعد جامع مسجد سرینگر مسلسل19ہفتوں تک بند رہیں،جبکہ سال2017میں بھی یہ سلسلہ جاری رہا اور مجموعی طور پر21ہفتوں تک جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی گئی۔