کپوارہ//رامحال ہندوارہ کے طالب علم کی مبینہ ہلاکت کے سلسلے میں کپوارہ میں 3روز ہمہ گیر ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی متا ثر ہو کر رہ گئی تاہم تارت پورہ رامحال کو چھو ڑ کر ضلع کے باقی علاقوں میں ہفتہ کو 2روز بعد زندگی اپنی پٹری پر لو ٹ آ ئی ۔دریل تارت پورہ را محال کے طالب علم شاہد احمد میر ولد بشیر احمد میر کی فوج کے ہاتھوں مبینہ فرضی جھڑپ میں ہلاکت کے بعد پورے ضلع میں اس واقعہ کے خلاف احتجاجی مظاہرو ں کے علاوہ ضلع میں مکمل ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں زندگی کا نظام بری طرح متا ثر ہوا جس کے دوران مو بائل انٹر نیٹ سروس منقطع رکھی گئیں جبکہ ضلع کے تمام تعلیمی ادارے بھی بند رہیں ۔فرضی جھڑپ میں مبینہ طور مارے گئے طالب علم شاہد احمد میر کی ہلاکت کے خلاف اس کے آ بائی علاقہ تارت پورہ میں ہفتہ کو 3روز بھی مکمل ہڑتال رہی جس کے دوران علاقہ میں تجارتی سرگرمیوں کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکو ں سے غائب رہا ۔علاقہ میں نوجوانو ں نے واقعہ کے خلاف ایک پر امن جلوس بھی نکالا جس کے دوران انہوں نے اسلام اور آ زادی کے حق میں نعرئہ بازی کی ۔ضلع کے بیشتر علاقوں میں ہفتہ کو دو روز کے وقفہ کے بعد زندگی اپنی پٹری پر لوٹ آ ئی اس دوران تارت پورہ کو چھو ڑ کر پورے ضلع میں کاروباری سرگرمیاں دو بارہ شروع ہو گئیں ۔ضلع میں موبائل انٹر نیٹ سروس بھی 2روز کے بعد بحال کی گئی اور تمام تعلیمی اداروں میں درس و تدریس کا کام دو بارہ شروع ہوا ۔