لکھنو//بھارت کے شہر آگرہ میں واقع مشہور تاریخی عمارت تاج محل کے دو مختلف داخلی دروازوں پر موجود دو مینار طوفان کے نتیجے میں گر گئے ہیں۔حکام کاکہنا ہے کہ بدھ کو 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی طوفانی ہواو¿ں کے نتیجے میں 12 فٹ طویل مینار مہندم ہو گئے۔جبکہ مرکزی عمارت کے گرد چار طویل مینار اس طوفان کے نتیجے میں محفوظ رہے ہیں۔تاج محل کو 17ویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا اور محبت کی علامت اس عمارت کو روزانہ 12 ہزار سیاح دیکھنے آتے ہیں اور دنیا میں سیاحت کے حوالے سے مقبول ترین مقامات میں سے ایک ہے۔گرنے والا ایک مینار شاہی دروازے پر موجود تھا اور اس دروازے سے سیاح اکثر اوقات تاج محل کی پہلی جھلک دیکھتے ہیں۔جبکہ دوسرا مینار جنوبی دروازے پر موجود تھا۔خیال رہے کہ 2015 میں تاج محل کے داخلی دروازے 'شاہی گیٹ' پر نصب تاریخی فانوس گر کر ٹوٹ گیا تھا۔تاج محل شاہ جہاں نے سنہ 1653 میں اپنی بیوی ممتاز محل کے لیے بنوایا تھا ۔ جو اس کے 14ویں بچے کو جنم دیتے ہوئے مر گئی تھی۔تاج محل سفید سنگِ مر مر سے بنا ہے اور اسے یونیسکو نے سنہ 1983 میں عالمی تاریخی ورثہ قرار دیا تھا تاہم حالیہ برسوں میں فضائی آلودگی کے سبب چمکتا ہوا سنگ مرمر پھیکا پڑ رہا ہے۔حکومت نے اس کے تحفظ کے لیے اس کے آس پاس کثافت پھیلانے والی فیکٹریوں کو ممنوع قرار دیا ہے اور عمارت کی مرمت کے لیے ماہرین کی ایک ٹیم بھی مقرر کی ہے۔