سرینگر//وادی میں شہری ہلاکتوں کے خلاف تاجروں اور صنعت کاروں نے بھی احتجاج درج کیا،جس کے دوران کشمیر اکنامک الائنس کے دونوں دھڑوں کے سربراہاں سمیت درجنوں تاجروں کو پولیس نے حراست میں لیا۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے سیکریٹریٹ کے باہر دھرنا دینے کی کال کے پیش نظرکشمیر اکنامک الائنس اور کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کی طرف سے پیر کو احتجاج کیا گیا۔احتجاجی تاجر آبی گزر میں جمع ہوئے اور سیکریٹریٹ کی طرف رخ کرنے کی کوشش کی۔مظاہرین نے ’’ریاستی دہشت گردی کو بند کرو،وادی میں قتل عام بند کرو‘‘ کی نعرہ بازی کرتے ہوئے ریذیڈنسی روڑ پر آنے کی کوشش کی۔لیکن پولیس نے انکی کوشش ناکام بنا دی اورمحمد یاسین خان کو دیگر7ساتھیوں سمیت حراست میں لیکر کوٹھی باغ تھانہ میں مقید کیا۔اس سے قبل محمد یاسین خان نے بتایا کہ سرکار اقوام عالم کو یہ کہہ کر بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ یہ بے روزگاری اور نوجوانوں کو مواقع کی عدم دستیابی کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ تاہم یہ پروپگنڈا ہے،جو کہ اب غلط ثابت ہو رہا ہے۔خان نے بتایا کہ سڑکوں پر ہمارے آنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ دنیا کو کشمیر میں ہورہی’’ظلم‘‘ کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔ کشمیر اکنامک الائنس کے ایک اور دھڑے نے بھی شہر میں احتجاجی مظاہرہ برآمد کرتے ہوئے ہلاکتوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار کی قیادت میں تاجر،صنعت کار،دکاندار،ٹھیکیدار اور دیگر لوگ آبی گزر میں جمع ہوئے اور سیکریٹریٹ کی جانب پیش قدمی کرنے لگے۔احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں بینئر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے،جن پر شہری ہلاکتوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ تاہم احتجاجی تاجروںکو ریذیڈنسی روڑ پر پولیس اہلکاروں نے حراست میں لیا جن میں فاروق احمد ڈار،کشمیر ٹریڈرس فیڈریشن کے ترجمان اعلیٰ اعجاز شہدار اور حاجی نثار سمیت نصف درجن مظاہرین کو حراست میں لیکر کوٹھی باغ تھانہ پہنچایا۔اس سے قبل فاروق احمد ڈار نے بتایا کہ ہر گزرتے دن کشمیر میں ہلاکتوں کے گراف میں اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی کو انسانی لہو میں غلطاںکیا جا رہا ہے،جس کی مزید اجازت نہیں دی جائے گی۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے جھنڈے تلے قبل از دوپہر سرینگر کی پریس کالونی میں درجنوں صنعت کار نمودار ہوئے اور احتجاج کرتے ہوئے پیش قدمی کرنے کی کوشش کی۔احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں بینئر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے۔ احتجاجی صنعت کاروں کوپولیس نے انہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔مظاہرین نے اس موقعہ پر مزاحمت کرنے کی کوشش کی،تاہم بعد میں وہ منتشر ہوئے۔اس موقعہ پر کشمیر چیمبر آف کامرس انڈسٹریز کے صدر جاوید احمد ٹینگہ نے ہلاکتوں پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ سرکار ایسے اقدامات اٹھائے،جن سے فوری طور پر انسانی لہو بہنے کا سلسلہ بند ہوجائے۔