بلال فرقانی
سرینگر// وادی میں تجارت کی بقا ء اور بحالی کے لیے سود سے مبرا اور آسان قرضے اور سی سی کھاتوںکے قرضوں پر چھوٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے شہر خاص ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن نے کہا کہ گزشتہ3برسوں کے دوران کشمیر کے تاجروں کو نا قابل تلافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔شہر خاص ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر نذیر احمد شاہ نے بدھ کونامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے دکانداروںکے ٹیکسوں کو معاف کرنے، بجلی فیس میں چھوٹ اورمناسب بحالی کی اسکیم کی بھی وکالت کی ہے۔ان کا کنا تھا کہ مسلسل لاک ڈائون کی وجہ سے عمومی تجارت کی موجودہ صورتحال نازک ہے اور ٹیکس ریٹرن فائل کرنے اور جمع کرانے کے حوالے سے مختلف رہنما خطوط اور آخری تاریخ میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وادی میں تاجروں اور دکانداروں کیلئے ایسی صورتحال ہے کہ وہ اشیا ء و خدمات سروس(جی ایس ٹی) ،آر بی آئی اور کمپنیوں کے امور کے عمومی رہنما خطوط پر عمل پیرا نہیں ہوسکتے،جس کے نتیجے میں ان تاجروں کو جرمانہ کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو اصل ٹیکس رقومات کی ادائیگی کی قوت بھی کھو چکے ہیں۔نذیر احمد شاہ نے کہا کہ اس کی وجہ سے تاجروں اور دکانداروں کو ذہنی کوفت اور دبائو کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،تاہم انتظامیہ کا فرض ہے کہ وہ تاجروں کو اس مشکل صورتحال سے باہر آنے میں انکا ہاتھ تھامے۔
تاجروں کاقرضوں پر چھوٹ کا مطالبہ
