کنگن // تاجروں نے سونہ مرگ کو آمدو رفت کیلئے کھولنے کی مانگ کی ہے۔ سیاحتی مقام سونہ مرگ کو بھاری برفباری کے بعد نومبر یا دسمبر میں ہر سال آمدرفت کیلئے بند کیا جاتا ہے تاہم انتظامیہ کی طرف سے گگن گیر تک گاڑیوں کو چلنے کی اجازت ہوتی ہے اور ان چار ماہ تک سونہ مرگ میں سیاحتی سرگرمیاں معطل رہتی ہیں۔ اس دوران گگن گیر سے باڈر روڈ آرگنائزیشن نے مارچ کے پہلے ہفتے سے برف ہٹانے کام شروع کیا ہے اور گزشتہ روز نلہ گراٹھ سونہ مرگ تک شاہراہ کو آمد رفت کے قابل بنایا ہے۔ تاجروں کے ایک وفد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں قریباً ایک سے ڈیڑھ ماہ کا وقت ہوٹلوں اور دوکانوں میں دوبارہ مرمت اور صفائی میں لگتا ہے۔وفد نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سونہ مرگ کو آمد رفت کے لئے بحال کیا جائے۔ بیکن کے ایک آفیسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ نلہ گراٹھ تک برف ہٹا ئی گئی ہے البتہ امسال بھاری برفباری ہو نے کے نتیجے میں کافی مشکلات کا سامنا رہا۔ انہوں نے کہا کہ اب سونہ مرگ سے گگن گیر تک سڑک کی مرمت کر نی ہے تاکہ دونوں طرف سے گاڑیاں آسانی سے چل سکیں۔ ادھر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دراس سے منی مرگ تک شاہراہ سے برف ہٹالی گئی ہے ۔ادھر سونہ مرگ سومو ڈرائیوروں کے ایک وفد نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ سونہ مرگ کو آمد رفت کے لئے بحال کیا جائے تاکہ انہیں بھی روز گار حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔ واضح رہے کے امسال سونہ مرگ میں 7فٹ برف ریکارڈ کی گئی ۔