سرینگر//حریت(گ) چیرمین سید علی گیلانی نے معروف حریت پسند محمد مقبول صوفی کے فرزند عارف احمد صوفی کی نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں پُرسرار ہلاکت پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی نہتے انسان کو پراسرار طریقے پر قتل کرنے کا کوئی بھی جواز نہیں ہے، بلکہ ایسے واقعات ہر لحاظ سے انارکی کو بڑھاوا دینے کا باعث بنتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اسلام انسانی زندگی اور عزت ووقار کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیتا ہے اور انسانی زندگی کو قابل صد احترام قرار دے کر کسی بے گناہ انسان کے قتل کو پوری انسانیت کے قتل سے تعبیر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نامعلوم ہاتھوں ہونے والے کسی بھی قتل کے بارے میں اگرچہ وثوق سے کچھ نہیں کہا جاسکتا، لیکن ہم اس حوالے سے اپنا یہ موقف بیان کرنے میں کوئی باک محسوس نہیں کرتے کہ کسی بھی بے گناہ انسان کا قتل کسی بھی طور جائز نہیں ہے اور اسلام میں بھی اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ گیلانی نے محمد مقبول صوفی اور مقتول کے دوسرے لواحقین کے ساتھ اظہارِ ہمدردی اور تعزیت کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے دُعا کی ہے کہ غمزدہ خاندان کو یہ صدمہ جانکاہ برداشت کرنے کی توفیق عطا کرے۔ اس دوران گیلانی نے شہیدِ عظیمت شیخ عبدالعزیز کی ہمشیرہ کی وفات پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے مرحومہ کے حق میں دُعائے مغفرت کی۔ انہوں نے غمزدہ خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ انہیں یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق نصیب کرے اور مرحومہ کو جنت الفردوس میں جگہ نصیب کرے۔