Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

بے وفائی

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: January 3, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
اپنے والد کا سایہ سر سے اٹھ جانے کے بعد زاہد ہر گزرتے دن اپنے چھوٹے بھائیوں اور بہن کی فکر میں لگا رہتا تھا ۔  بھائیوں اور بہن کو کبھی بھی زاہد نے والد کی کمی محسوس  ہونے نہیں دی ۔ انکی تعلیم اور باقی ضرورتوں کو زاہد نے اپنے بچوں پر ہر وقت ترجیح دی ۔ ایک مخلص باپ کی طرح زاہد نے اپنے بھائیوں اور بہن کی کفالت کی ۔ اسکے تینوں بھائی اچھی تعلیم حاصل کرنے کے بعد برسرروزگار بھی ہوئے اور بہن کو بھی اعلی تعلیم دے کر اسکی شادی بھی ایک اچھے گھرانے میں کرائی۔۔۔۔۔
ہمسائیوں ، رشتےداروں اور دوستوں میں زاہد کی مثال دی جاتی تھی کہ کس طرح باپ کے انتقال کے بعد زاہد نے بھائیوں اور بہن کی پرورش ایک رفیق باپ کی طرح کی ۔ زاہد نے بھائیوں کو الگ گھر بسانے میں بھی اپنا بھر پور تعاون پیش رکھا۔۔۔۔
اب زاہد سے زیادہ اسکے بھائی ہی شاہانہ زندگی گزارتے ہیں کیونکہ انکے پاس آمدنی کے ٹھوس ذرائع موجود ہیں ۔
ایک دن زاہد کی بیٹی بہت بیمار ہوئی ۔ درد کی شدت برداشت سے باہر تھی۔ اسکو پرائیویٹ  ہسپتال میں ایڈمٹ کرنا پڑا کیونکہ گورنمنٹ ہسپتال میں آپریشن کے لئے بہت لمبی تاریخ ملی تھی ۔اسلئے زاہد نے شوقی بیٹی کی جان بچانے کی خاطر پرائیویٹ ہسپتال میں ہی اسکا آپریشن کرانا مناسب سمجھا۔ جب ہسپتال انتظامیہ سے بات ہوئی  ، تو دو پوانٹ خون اور چالیس ہزار روپے فورّا جمع کرنے کے لئے کہا گیا۔ نہ زاہد کا بلڈ گروپ بیٹی سے ملتا تھا اور نہ اسکے پاس اتنی رقم موجود تھی۔۔۔۔
زاہد اور اسکی بیوی نرگس بڑی پریشانی میں مبتلا ہوئے ۔ نرگس نے اپنے بھائیوں سے خون اور رقم مانگنے کی تجویز دی لیکن زاہد نے اپنے ہی بھائیوں کو فون کرنا بہتر سمجھا۔۔۔۔۔۔۔
زاہد  ۔۔۔۔۔۔ ہیلو  رشید  ! شوقی بیٹی ہسپتال میں ایڈمٹ ہے اور اسکو خون کی اشد ضرورت ہے ۔ ساتھ میں بہت رقم بھی درکار ہے۔ جلدی کرنا ، نذیر ، رشید اور سجاد کو بھی مطلع کرنا تاکہ میری بیٹی کی جان کسی طریقے سے بچ جائے ۔۔۔
رشید ۔۔۔۔۔ ہاں بھائی جان۔ میں ابھی ان دونوں بھائیوں کے پاس جارہا ہوں ۔ وہاں پہنچ کر میں یہاں سے ہی کال کروں گا ۔
رشید فورّا دونوں بھائیوں کے پاس جاتا ہے اور زاہد کی بے بسی کی کہانی سناتا ہے ۔زاہد یہ بات ابھی دہرا ہی رہا تھا ، کہ دونوں بھائیوں نے غصے میں واپس جواب دیا۔۔۔۔۔
کیا اب ہمیں عمر بھر اسکا گھر چلانا ہے ۔ ہمارا اپنا اہل و عیال نہیں ہے ۔ آخر ہمارے بچے بڑے اسکولوں میں پڑھتے ہیں۔ اسکو خیال ہی نہیں ہے ہمارے اخراجات کا۔ خود کوئی کام ہی نہیں کرتا ہے ۔ صرف ہماری تنخواہوں پر اسکی نظر رہتی ہے ۔۔۔
زاہد پھر سے کئی مرتبہ تینوں بھائیوں کو فون ملانے کی کوشش کرتا ہے لیکن ہر بار اسکو یہی آواز کانوں میں سنائی دیتی ہے ۔ " جس نمبر سے آپ سمپرک کرنا چاہتے ہیں وہ سوئچ آف ہیں "
کافی انتظار کے بعد جب زاہد کو اپنے بھائیوں سے کوئی امید نہ رہی تو وہ ہسپتال سے باہر کسی جان پہچان والے شخص کی تلاش میں نکلا تاکہ خون اور رقم کا انتظام ہوسکے اور بیٹی کی جان بچ جائے ۔
زاہد اپنے ایک دوست سے بات ہی کررہا تھا کہ اسی وارڑ کے ایک مریض کے تیماردار نے زاہد کو یہ خبر سناتے ہوئے اور بے حال کردیا کہ شوقی بیٹی کا انتقال ہو گیا ہے ۔ دونوں میاں بیوی پہ یہ قیامت سے ٹوٹ گئی۔ زاہد اور اسکی بیوی نرگس کو ایسی بے وفائی کی امید نہ تھی کیونکہ زاہد نے اپنا سب کچھ بھائیوں اور بہن کی خاطر قربان کردیا تھا ۔۔۔۔۔
بری گام قاضی گنڈ 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

رکشا بندھن پر جموں کا آسمان بنا رنگوں کا میلہ چھتوں پر پتنگوں کی جنگ، بازاروں میں خوشیوں کی گونج
جموں
بانہال میں چھوٹی مسافر گاڑیوںاور ای رکشاوالوں کے مابین ٹھن گئی الیکٹرک آٹو کو کسی ضابطے کے تحت صرف قصبہ میں چلانے کی حکام سے اپیل
خطہ چناب
جموں و کشمیر کو دہشت گردی اور منشیات سے پاک بنانے کی ذمہ داری ہر شہری پر عائد ہے | کچھ عناصر ٹی آر ایف کی زبان بولتے ہیں پولیس اور سیکورٹی فورسز امن کو یقینی بنانے اور ایسے عناصر کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کیلئے پُرعزم:ایل جی
جموں
چرارشریف میں انٹر ڈسٹرکٹ والی بال ٹورنامنٹ کا آغاز
سپورٹس

Related

ادب نامافسانے

کیچڑ میں کھلا کنول افسانہ

July 19, 2025
ادب نامافسانے

چمکتی روشنیوں کا اندھیرا افسانہ

July 19, 2025
ادب نامافسانے

آفت کے بعد افسانہ

July 19, 2025
ادب نامافسانے

تو مہکے میں مرجائوں افسانہ

July 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?