سرینگر//چاڈورہ بڈگام میں فورسز کی فائرنگ سے جان بحق ہوا اشفاق احمد وانی گھر کا واحد کمائو تھا اور مزدوری کر کے اپنے کنبے کے پانچ فراد کا پیٹ پالتا تھا ۔اشفاق کی موت کی خبر جب رنگریٹ پہنچاتی تو وہاں کہرام مچ گیا اور ہر سو ماحول سوگوار ہو گیا ۔اشفاق کو منگل کی شام سینکڑوںلوگوں کی موجودگی میں سپردخاک کیا گیا ۔اشفاق کے ایک رشتہ دار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اشفاق احمد وانی گھر کا واحد کمائو تھا اور بٹہ مالو میں ایک مستری کی دکان پر جا کر وہاں گاڑیوں کی مرمت کرتا تھا ۔منگل کے روز اشفاق دکان پر نہیں گیا اور دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد اچانک غائب ہو گیا بعد میں شام دیر گے خبر ملی کہ اُس کو چاڈورہ بڈگام میں فورسز نے گولیوں کا شکار بنا کر جان بحق کر دیا ہے ۔ اشفاق احمد کی موت کی خبر جب آبائی گھر رنگریٹ پہنچی تو وہاں کہرام مچ گیا اور سوگوار ماحول کے بیچ مرد وزن گھروں سے باہر آئیں اور انہوں نے اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی ۔ اشفاق احمد وانی کے گھر میں اُس کا والد عبدالرشید وانی ماں شمیمہ بیگم بھائی مدثراحمد اور معراج الدین کے علاوہ چھوٹی بہن رہ گئے ہیں۔رشتہ داروں کے مطابق اشفاق پورے گھر کا پیٹ پالتا تھا جبکہ اُن کا والد چھاتی کے امراض میں مبتلا ہے اور گھر میں بستر علالت پر ہے۔ اشفاق احمد کی عمر 24 برس تھی اوروہ گھر میں سب سے چھوٹا تھا۔اس کی لاش جب رنگریٹ پہنچائی گی تو وہاں صف ماتم بچھ گئی اور خواتین سینہ کوبی کرتی ہوئی گھروں سے باہر آئیں جبکہ اشفاق کے گھر میں ماحول سوگوار تھا اور اُس کے والدین زار زار اپنے بیٹے کی ججدائی میں آنسو بہارہے ہیں اور اس طرح پورے کنبہ غم میں نڈھال ہے اور انہیں یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ آخر وہ کیسے گھر سے نکل کر چاڈورہ پہنچا ۔ شام دیر گئے جب اشفاق کو سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں سپردخاک کیا گیا تو وہاں لوگوں نے اسلام اور آزادی کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے ملوثینکو سزا دینے کا مطالبہ کیا ۔