عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر نے اپنے ہیڈکوارٹر، تریکوٹہ نگر، جموں میں پارٹی کے اراکین اسمبلی کی میٹنگ کی۔ست شرما، صدر جموں و کشمیر بی جے پی، سنیل شرماقائد حزب اختلاف اور اشوک کول، جنرل سکریٹری (تنظیم)نے میٹنگ سے خطاب کیا اور جموں و کشمیر میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ڈاکٹر نریندر سنگھ (ایم ایل اے)، نیشنل سکریٹری بی جے پی، پارٹی کے ممبران اسمبلی شام لال شرما، یودھویر سیٹھی، اور سرجیت سنگھ سلاتھیا، نائب صدور، ڈاکٹر دیویندر کمار منیال، جنرل سکریٹری، جموں و کشمیر بی جے پی، سی پی گنگا، راجیو جسروٹیا، وکرم رندھاوا، بلونت سنگھ منکوٹیا، آر ایس بھگت پٹھانیا، ڈاکٹر بھاشن پٹھانیا، ڈاکٹر بھوندر شرما، راجیو بھاشن، راجیو، راجیو۔ دوبے، سنیل بھردواج، شگن پریہار، ستیش شرما، اور راجیو بھگت نے میٹنگ میں شرکت کی۔ست شرما نے خطہ میں جرائم میں اچانک اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایل ایز کو شوٹ آؤٹ، منشیات کی لعنت، چوری وغیرہ جیسے جرائم پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ کے ساتھ خاص طور پر محکمہ پولیس کے ساتھ سرگرم عمل ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ان واقعات سے عوام میں بے چینی پیدا نہیں ہونی چاہیے اور پارٹی کے تمام ایم ایل ایز سے مطالبہ کیا کہ وہ عوام کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی عوام کی پارٹی ہے، حالانکہ جموں و کشمیر میں حکومت میں نہیں ہے، لیکن پارٹی کے ایم ایل ایز کو عوام کے مسائل کے ازالے کے لیے نمائندگی کرنافرض ہے۔سنیل شرما نے کہا کہ بی جے پی کے ایم ایل اے پارٹی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہیں، اور وہ حکومت میں کسی بھی آواز کو کبھی بھی سننے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے ممبران اسمبلی “انتودیا” کے اصول پر عمل کرتے ہیں، جو سب سے زیادہ نظر انداز، پریشان حال اور مظلوم کی فلاح و بہبود کے لیے جدوجہد کرنا سکھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایم ایل اے امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے میں اپنا فرض ادا کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ پارٹی کے اراکین اسمبلی عوام کے ہر ایک مسئلے کو ایوان میں اجاگر کریں گے اور عوام کے حقوق کے لیے لڑیں گے۔اشوک کول نے کہا کہ پارٹی نے جموں و کشمیر بھر کے لوگوں کا ووٹ اور اعتماد حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے 2024 کے اسمبلی انتخابات میں جوش و خروش سے بی جے پی کی حمایت کی، پہلی بار 29 ایم ایل ایز کو منتخب کیا اور سب سے زیادہ فیصد ووٹ ڈالے، انہوں نے کہا کہ اب ایم ایل اے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اعتماد کو برقرار رکھیں۔