سرینگر/عظمیٰ نیوز سروس/ پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اسمبلی کا اجلاس تعمیری ماحول میں شروع ہوا ہے، لیکن اب بھی کئی مسائل پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔محبوبہ نے اسمبلی میں ووٹنگ کے بارے میں کہا کہ پارٹی، بی جے پی کو گرائونڈ حاصل کرنے سے روکنے کے لیے تیسری ترجیح کے طور پر این سی امیدوار شمی اوبرائے کی حمایت کرے گی۔انہوں نے کہا “ہم اپنے تین ووٹ این سی کے تیسرے امیدوار کو دے رہے ہیں، یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ اگر بی جے پی چوتھی سیٹ جیت جاتی ہے تو ہم پر الزام نہ لگایا جائے،” ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی رہائشیوں اور محنت کشوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے زمین کے حقوق اور یومیہ اجرت کے ریگولرائزیشن سے متعلق بل منظور کیے جائیں۔ محبوبہ نے کہا کہ حکومت نے لیز منسوخ کرنے اور جائیدادیں باہر والوں کو منتقل کرنے کی دھمکی دے کر مقامی زمینداروں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بہت سے ہوٹلوں کی لیز خطرے میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد سب سے بڑا مسئلہ جموں و کشمیر کی سرزمین کا تحفظ تھا اور حالیہ اقدامات اس مقصد کو کمزور کر رہے ہیں۔محبوبہ نے کہا کہ ان کی پارٹی نے مقامی لوگوں کے لیے مکانات، دکانوں اور ہوٹلوں کی ملکیت کو باقاعدہ بنانے کے لیے اسمبلی میں ایک بل پیش کیا ہے۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے ان بلوں کی منظوری کو یقینی بنانے کے لیے تعاون کی درخواست کی ۔پی ڈی پی صدر نے یومیہ اجرت سے متعلق بل کے بارے میں کہا کہ مختلف محکموں میں کارکنان 20 سے 25 سالوں سے مناسب تنخواہ کے بغیر کام کر رہے ہیں۔ “۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کو یقینی بنانا چاہیے کہ زمینی حقوق بل اور یومیہ اجرت کے بل دونوں کو اسمبلی میں منظور کیا جائے تاکہ مقامی لوگوں اور یومیہ اجرت والے مزدوروں کی حفاظت کی جا سکے۔