عظمیٰ نیوزسروس
کٹھوعہ// 14فروری 2019کو پلوامہ کے شہداء کی عظیم قربانی کو یاد کرتے ہوئے، جموں و کشمیر بی جے پی نے جموں و کشمیر بھر میں سی آر پی ایف کے 40 اہلکاروں کو پھولوں سے خراج عقیدت پیش کیا۔ست شرما، صدر جموں و کشمیر بی جے پی کے ساتھ قائد حزب اختلاف سنیل شرما ودیگر لیڈروںنے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ست شرما نے پلوامہ حملے کو ایک گھناؤنا اور بزدلانہ فعل قرار دیا جس نے ہمارے فوجیوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقیم دہشت گرد گروپ جیش محمد کے ذریعہ کئے گئے وحشیانہ حملے کے نتیجے میں 40 بہادر سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوئے، جس سے پوری قوم صدمے اور غم میں ڈوب گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے کا بدلہ پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت نے دشمن طاقتوں کو ایک سخت پیغام دیتے ہوئے لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوم ان کی عظیم قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔سنیل شرما نے کہا کہ ملی ٹینسی کی وحشیانہ کارروائی سخت ترین مذمت کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملی ٹینسی کسی بھی شکل میں ہو انسانیت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے، اور دنیا کوملی ٹینسی کے نیٹ ورکس، ان کی فنڈنگ کرنے والوں اور ان کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرنے کے لیے متحد ہونا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے فوجیوں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا، اور ملی ٹینسی کی ایسی کارروائیوں کو منظم کرنے اور ان کی حمایت کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔وجے شرما، راجیو جسروٹیا، ستیش شرما، درشن سنگھ، ڈاکٹر بھارت بھوشن، جیون لال، اور کلدیپ راج نے شہیدوں کو پھول چڑھاتے ہوئے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سبھی کو معاشرے کو حب الوطنی کا سبق لینے کی تلقین کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ میں پرعزم ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا کہ اس طرح کے بزدلانہ حملوں کو سزا نہ ملے۔اس دوران جموں و کشمیر بی جے پی کے ترجمان ارون گپتانے کہا کہ 2019میں پلوامہ کے المناک واقعہ نے ملی ٹینسی سے متعلق سرگرمیوں کے خلاف صفر رواداری کے ہمارے عزم کو مضبوط کیا۔ انہوں نے کہا کہ 14 فروری 2019 ہندوستانی تاریخ کا سیاہ دن تھا جب جموں سری نگر قومی شاہراہ پر پلوامہ میں سی آر پی ایف کے 40 بہادر جوانوں کو ہلاک کیا گیا۔جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گپتا نے کہا’’ہندوستان نے پڑوسی ملک کو یہ سخت پیغام دینے کے لیے سرجیکل سٹرائیکس، ہوائی حملے کے ساتھ ساتھ دیگر جوابی اقدامات کرکے صفر برداشت کی پالیسی پر سختی سے عمل کیا ہے کہ ہندوستان سیکورٹی فورسز اور شہریوں کے لیے خطرہ بننے والی کسی بھی کوشش کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں سیکورٹی اور امن کے اقدامات میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔aنہوں نے کہا کہ پاکستان ملی ٹینسی کے ذریعے جموں و کشمیر میں امن کو غیر مستحکم کرنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے۔ارون گپتا نے کہا کہ ہندوستان نے سخت اقدامات کے ذریعے امن حاصل کیا ہے اور جب بھی ضرورت پڑے گی اسے مستحکم رکھنے کے لیے جو بھی کرنے کی ضرورت ہوگی وہ کرے گا۔انہوں نے ساحلی سلامتی، منشیات، سائبر کرائم، یا اقتصادی سلامتی کو ڈھکنے والے ہندوستان کی طرف سے کثیر جہتی سیکورٹی گرڈ کو منظم طریقے سے مضبوط بنانے پر زور دیا۔ارون گپتا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان کسی بھی صورت حال کے لیے تیار ہے اور ہمارے بہادر شہیدوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔