ووٹ تحفے میں دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: فاروق عبداللہ
سرینگر//نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی نے راجیہ سبھا انتخابات میں بی جے پی کی پیشکش کو مسترد کر دیا اور مقابلہ کو ترجیح دی تھی۔انہوں نے بی جے پی کے ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ راجیہ سبھا انتخابات ایک “فکسڈ میچ” تھے۔عبداللہ نے پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون کے اس الزام کی بھی تردید کی کہ این سی نے بی جے پی کو سات ووٹ “تحفے میں” دیئے ۔جمعہ کو این سی نے تین نشستیں جیتیں، جب کہ بی جے پی نے 2019 میں یونین کے زیر انتظام علاقہ بننے کے بعد جموں اور کشمیر میں ہونے والے پہلے راجیہ سبھا انتخابات میں ایک نشست حاصل کی۔ بی جے پی کے صدر ست شرما نے پارٹی عددی اکثریت سے 4ووٹ زیادہ کل 32 ووٹ حاصل کرکے این سی امیدوار عمران نبی ڈار کو شکست دی۔ عبداللہ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ اگر ہم نے تحفہ دیا تھا تو ہمارے چوتھے امیدوار نے 21 ووٹ کیسے حاصل کیے؟ ہم نے کوئی تحفہ نہیں دیا، وہ (بی جے پی)ہمارے پاس آئے تھے (کہہ رہے تھے)،الیکشن نہ ہونے دیں اور ہم (این سی)تین لیں اور انہیں (بی جے پی)کو ایک دیں، ہم نے کہا نہیں، ہم مقابلہ کریں گے اور اس کا فیصلہ زمین پر ہوگا‘‘۔انہوں نے راجیہ سبھا انتخابات میں این سی امیدواروں کی حمایت کرنے پر کانگریس اور پی ڈی پی کا شکریہ ادا کیا، اور یہ بھی کہا کہ ان کی پارٹی کے تمام ایم ایل اے متحد ہیں اور بی جے پی ان میں سے ایک کو بھی نہیں توڑ سکتی ہے۔انہوں نے کہا”ہماری پارٹی کے تمام ایم ایل اے متحد رہے، وہ ایک کو بھی نہیں توڑ سکے،کچھ میڈیا رپورٹس تھیں کہ ہم متحد نہیں ہیں، لیکن ہم متحد رہے، ہم محبوبہ (مفتی)جی کی پارٹی (پی ڈی پی)، کانگریس پارٹی اور ان آزادوں بشمول لنگیٹ اور شوپیان کے ایم ایل ایز، اور دیگر کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہماری حمایت کی،” ۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پی ڈی پی نے این سی کی حمایت کی ہے، عبداللہ نے کہا، “ہاں، پی ڈی پی نے ہماری حمایت کی”۔انہوں نے کہا”میں ان کا شکر گزار ہوں، میں محبوبہ جی کا شکریہ ادا کرتا ہوں،” ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ خوشی کی بات ہے کہ این سی کے تین امیدواروں نے الیکشن جیت لیا، لیکن یہ “افسوسناک” ہے کہ چوتھا امیدوار نہیں جیت سکا کیونکہ کچھ ایم ایل اے اپنی حمایت کے وعدے سے “پیچھے ہٹ گئے”۔انہوں نے مزید کہا”انہوں نے 21 ووٹ حاصل کیے لیکن وہ جیت نہیں سکے کیونکہ کچھ لوگوں نے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں کیا،” ۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یہ پارٹی کا غلط اندازہ ہے یا کچھ ایم ایل اے کی طرف سے “خیانت” ہے، عبداللہ نے کہا، “اس طرح کی چیزیں الیکشن میں ہوتی ہیں”۔انہوں نے کہا”خدا جانتا ہے کہ یہ دھوکہ تھا یا کیا، لیکن، میں خدا کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ہم نے تین سیٹیں جیتی ہیں،” ۔انہوں نے این سی اور بی جے پی کے درمیان “فکسڈ میچ” کے الزامات کو مسترد کیا۔