نئی دہلی//بی جے پی نے آج لوک سبھا انتخابات کے لئے 48 صفحات پر مبنی اپنے منشور کو جاری کردیا۔ پارٹی کے سرکردہ لیڈران بشمول وزیراعظم نریندر مودی اور پارٹی کے سربراہ امیت شاہ منشور کی اجرائی کے موقع پر موجود تھے جنھوں نے اسے بی جے پی کے سنکلپ پتر سے تعبیر کیا۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر ارون جیٹلی نے قبل ازیں پارٹی کی مہم کے موضوعات اور دیگر مواد کو جاری کیا۔ پارٹی نے ‘‘پھر ایک بار مودی سرکار’’ کا نعرہ دیا ہے ۔ بی جے پی کا منشور 12 حصوں میں منقسم کیا گیا ہے ۔ کسانوں کو صفر فیصد شرح سود پر ایک لاکھ روپئے تک قرض کی سہولت، کئی ہیکٹر اراضی سے بالاتر کسانوں کو 6 ہزار روپئے کی مالی امداد، دفعہ 370 اور دفعہ 35A کو منسوخ کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے جس کے ذریعہ جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ فراہم کیا گیا ہے ۔ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے دستور کے دائرئہ کار میں امکانات تلاش کرنے کو بھی اس منشور میں اجاگر کیا گیا ہے ۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ان کی پارٹی ملک میں یکساں سیول کوڈ پر عمل کرنے کی پابند ہے ۔ بی جے پی خواتین کے لئے پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں 33 فیصد ریزرویشن کی فراہمی کی بھی پابند ہے ۔بی جے پی نے کہا ہے کہ وہ حب الوطنی کے تئیں پرعزم ہے اور دہشت گردی پراس کی ‘زیروٹالرینس’ کی پالیسی رہے گی۔پارٹی نے ‘ یکساں سیول کوڈ ’پر اپنے عزم کا بھی اظہارکیاہے ۔پارٹی نے سرحد پر غیر قانونی طورپر دراندازی کو روکنے اور شہری ترمیمی بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پاس کرانے کا وعدہ کیا ہے ۔پارٹی نے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کا وعدہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ اس سمت میں مودی حکومت نے متعدد قدم اٹھائے ہیں۔قبائلی مجاہد آزادی کے لئے میوزیم بنانے ،خواتین کی حفاظت اور تین طلاق کی روایت کوختم کرنے کے لئے قانون بنانے اور سال 2022 تک سبھی بچوں اور حاملہ خواتین کے لئے مکمل طورپر ٹیکا کاری کا وعدہ کیا ہے ۔بھارتیہ جنتا پارٹی نے پھر سے اقتدار میں آنے پر کسان کریڈٹ کارڈ رکھنے والے کسانوں کو ایک لاکھ روپے تک کا قرض پانچ برس کے لئے بلاسود کے دینے ، کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کو پنشن کی سہولت دستیاب کرانے ، پانچ کلومیٹر کے دائرے میں بنکنگ سہولت فراہم کرنے اور پورے ملک میں 75نئے میڈیکل کالج کھولنے کا وعدہ کیا ہے ۔بی جے پی کے صدر امت شاہ اور وزیراعظم نریندر مودی نے آج یہاں پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں دیگر سینئر لیڈروں کی موجودگی میں ‘سنکلپ پتر’ نام سے پارٹی کا انتخابی منشور جاری کیا۔ اس میں کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کے لئے کئی اعلانات کئے گئے ہیں۔ اس میں خوشگوار ماحو ل میں رام مندر تعمیر کرنے ، شہریت ترمیمی بل کو پارلیمنٹ سے منظور کرانے ، دہشت گردی پر ‘زیرو ٹولرنس’ کی پالیسی جاری رکھنے اور ملک کی سیکورٹی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے ۔بی جے پی نے کسانوں کو ایک لاکھ روپے تک کا قرض پانچ سال کے لئے بلاسود دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کسانوں کے لئے 60برس کی عمر کے بعد پنشن کا انتظام کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے ۔ اس نے کاروباریوں کے مسائل کے حل کے لئے قومی تجارتی کمیشن قائم کرنے اور چھوٹے کاروباریوں کو بھی 60برس کی عمر کے بعد پنشن کی سہولت دستیاب کرانے کی بات کہی ہے ۔پارٹی نے تمام کے لئے پانچ کلومیٹر کے دائرے میں بینکنگ سہولت فراہم کرانے ، طبی سہولت اور تعلیم کی توسیع کے لئے ملک میں 75نئے میڈیکل کالج قائم کرنے کا عز م ظاہر کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی آئندہ پانچ برسوں کے دوران دیہی علاقوں کی ترقی پر 25لاکھ روپے خرچ کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے ۔
انتخابی منشور قومی تصورکیساتھ تیار ہوا:جیٹلی
نئی دہلی//وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے پیر کو بی جے پی کے ‘سنکلپ پتر’(انتخابی منشور)کے بارے میں کہا کہ یہ‘ٹکڑے ۔ٹکڑے ذہنیت’ کے ساتھ نہیں بلکہ مضبوط قومی تصور کے ساتھ تیار کیا گیا ہے ۔ مسٹر جیٹلی نے یہاں بی جے پی کے ہیدکوارٹر میں‘سنکلپ پتر’ کے نام سے جاری پارٹی کے انتخابی منشور کے بارے میں کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے منصوبوں اور دور بینی کی وجہ سے ہندوستان کو عالمی معیشت کا درخشندہ ستارہ بنارہے گا۔ یہ اگلے پانچ برس اور اس کے بعد کے لیے بھی ہمارا مشن ہے ۔ انہوں نے اپوزیشن کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ اس پارٹی کا انتخابی منشور ہے جو آئندہ بھی برسراقتدار رہے گی۔ انتخابی منشوروں کے موسم میں ‘یہ ٹکڑے ۔ٹکڑے ’ کی ذہنیت سے تیار کیا گیا انتخابی منشور نہیں ہے ۔یہ انتخابی منشور مضبوط قومی تصور کے ساتھ تیار کیا گیا ہے اور ملک کے حقائق پر مبنی ہے ۔ انتخابی منشور میں پانچ سال میں خط افلاس سے نیچے رہنے والے عوام کی تعداد گھٹا کر آبادی کے 10 فیصد سے کم پر لانے کا وعدہ کیا گیا ہے ۔مرکزی وزیر نے کہا،‘ملک کی تاریخ میں یہ پہلی حکومت ہے جس نے مڈل کلاس کو مضبوط کیا ہے اور جس کے مدت کار میں غریبی میں سب سے تیزی سے واضح کمی آئی ہے ۔ آئندہ پانچ برس میں ہم غریبوں کی تعداد کا فیصد دس فیصد تک لے آئیں گے اور دھیرے دھیرے اسے پوری طرح ختم کردیں گے ’۔یو این آئی
آر جے ڈی کا ذات کی بنیاد پر مردم شماری اور پرموشن میں ریزرویشن کا وعدہ
پٹنہ// راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے ذات کی بنیاد مردم شماری کرانے ، تاڑی سے پابندی ہٹانے ، دلتوں، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقات کو ان کی آبادی کے مطابق ریزوریشن کو یقینی بنانے کے ساتھ ہی سرکاری نوکریوں میں پرموشن میں ریزویشن اور 200 پوائنٹ روسٹر نظام کو آئینی تحفظ دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد یادو کے چھوٹے بیٹے اور بہار اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر تجسوی پرساد یادو نے آج پارٹی کے ریاستی صدر رام چندر ، قومی ترجمان منوج جھا کی موجودگی میں یہاں پارٹی کے ریاستی دفتر میں سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے لئے آر جے ڈی کا منشور جاری کیا۔انہوں نے اسے ‘پرتیبدتا پتر ’ بتاتے ہوئے کہا کہ اگر مرکز کے اقتدار میں پارٹی کی شرکت کرتی ہے تو سال 2021 مئی میں ہونے والی مردم شماری ہر حال میں ذات کی بنیاد پر کرائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سماجی انصاف کے تئیں آر جے ڈی کے عزم کو ملک کے دلت بہوجن سماج نے سڑک سے لے کر ایوان تک دیکھا ہے ۔مسٹر یادو نے کہا کہ ملک میں اگر دلت بہوجن سماج کی مجموعی ترقی ہونی ہے تو اس کی شراکتداری اور حصہ داری کے نئے میعار تلاش کرنے ہوں گے ۔ اس کیلئے آر جے ڈی دلتوں، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقات کو ان کی آبادی کے تناسب کے مطابق ریزویش یقینی بنائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اقلیتی سماج کے حق کی حفاظت کے لئے بھی مکمل انتظامات کرنے کے لئے عہد بند ہے ۔