پٹنہ// راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو نے آج کہا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے ہاتھ ملانے کے بعد وزیر اعلی نتیش کمار کی پارٹی جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) اب سرکاری پارٹی بن کر رہ گئی ہے ۔مسٹر یادو نے یہاں پریس کانفرنس میں الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی مسٹر کمار نے اپنی پارٹی کے سینئر لیڈر شرد یادو کو بھی دھوکہ دیا ہے ۔ انہیں ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہے کہ مسٹر یادو جب پٹنہ آئیں گے تو ایئرپورٹ پر مسٹر کمار کے اشارے پر ان کی مخالفت کی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جے ڈی یو کارکنان کو مسٹر شرد یادو پر پانی کا بوتل پھینکنے اور سیاہ پرچم دکھانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔آر جے ڈی صدر نے کہا کہ مسٹر شرد یادو جے ڈی یو کے بانی ہیں اور ان سے ان کی پارٹی آر جے ڈی اور کانگریس کا اتحاد بنا رہے گا۔آر جے ڈی صدر نے کہا، "مسٹر کمار کے نئے نعرے 'لالچ بھارت چھوڑو' پر میرا کہنا ہے کہ بدعنوانی سے بھی بڑا جرم اقتدار کا لالچ ہوتا ہے ۔ اصلی لالچ سیاست کی ہے جس کے لئے مسٹر کمار نے بار بار پلٹی ماری اور اب دوسرے کو تعلیم دیتے چل رہے ہیں۔ "انہوں نے کہا کہ انگریزوں جیسا نظام حکومت آج ملک میں آ گیا ہے ۔ مسٹر یادو نے کہا کہ آر ایس ایس نے آزادی کی لڑائی میں انگریزوں کا ساتھ دیا تھا۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کی آزادی کی لڑائی میں کوئی کردار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جے ڈی یو کو چبا لیا ہے ۔ آرایس ایس- بی جے پی کے ساتھ جے ڈی یو بی ٹیم بنی ہوئی ہے ۔آر جے ڈی صدر نے الزام لگایا کہ ملک کے کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی رپورٹ میں 800 کروڑ روپے کا گٹی گھوٹالے کا انکشاف کیا گیا تھا۔