سرینگر//پی ڈی پی اور بھاجپا کے درمیان کئی رو ز سے جاری تلخیاں سنیچر کو اس وقت دور ہوئیں جب غیر متوقع طور پر پی ڈی پی کی طرف سے قانون ساز کونسل کیلئے واحد منتخب ممبر یاسر ریشی نے تن و تنہا حلف برداری میں شرکت کی جبکہ دیگر5قانون ساز کونسل ممبران نے جمعرات کو حلف اٹھایا تھا۔ذرائع کے مطابق اسمبلی اسیکرٹریٹ میں منعقدہ تقریب کے دوران قانون ساز کونسل کے چیئرمین حاجی عنایت اللہ نے یاسر ریشی کو حلف دلایا جبکہ اس موقعہ پر پی ڈی پی کے قانون ساز کونسل ممبر سریندر چودھری اور پارٹی لیڈر شہزادخان بھی موجود تھے۔ یاسر ریشی سے کشمیر عظمیٰ نے جب حلف اٹھانے میں کھبی ہاں،کھبی نا کی وجہ پوچھی تو انہوں نے کہا کہ کونسل انتخابات میں پی ڈی پی کے دھوکہ اور وزیر صنعت چند پرکاش گنگا کے بیان نے پی ڈی پی کو دل بدول کیا،اور انہیں پارٹی کی طرف سے کوئی بھی ہدایت نہیں دی گئی کہ وہ حلف برداری میں حصہ لیں۔انہوں نے کہا کہ اب چندر پرکاش گنگا نے نہ صرف اپنا بیان واپس لیا بلکہ اس بیان پر ندامت کا بھی اظہار کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دن جموں میںپی ڈی پی اور بی جے پی لیڈروں کے درمیان میٹنگ بھی ہوئی،جس کے بعد انہیں پارٹی نے ہدایت دی کہ وہ حلف برداری میں شرکت کریں۔یاد رہے کہ قانون ساز کونسل کے انتخابات کے دوران پی ڈی کو اپنی ہی حلیف جماعت بی جے پی کی طرف سے دھچکہ ملنیاور کونسل میں6خالی نشستوں میں سے صرف ایک پر اکتفا کرنے کے بعد سرکار میں شامل دونوں جماعتوں کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے جبکہ بعد میں صنعت و حرفت کے وزیر اور سنیئر بھاجپا لیڈر چندر پرکاش گنگا کی طرف سے احتجاجی مظاہرین کو گولیاں مارنے کے بیان نے پی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان پھیلی بداعتماد کی آگ میں پیٹرول کا کام کیا۔اس دوران پی ڈی پی کے نو منتخب قانون ساز کونسل یاسر ریشی نے حلف برداری کی تقریب کا بائیکاٹ کیا۔گذشتہ دن جموں میں وزیر خزانہ حسیب درابو اور بی جے پی کے مرکزی جنرل سیکریٹری رام مادھو کے درمیان ہوئی میٹنگ کے دوران کئی معامالات پر تبادلہ خیال کیا گیاجس کے بعد دونوں پارٹیوں میں حالات پھر ڈگر پر آگئے۔