جموں// پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ پی ڈی پی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ دوبارہ اتحاد کر کے نہ صرف بدنامی ملی بلکہ ان کی ذاتی سیاسی شبیہہ بھی متاثر ہوئی۔ جموں، ریاسی، ادہم پور ،سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع کے کارکنان کے علاوہ خواتین ، ایس سی ، ایس ٹی ، او بی سی، لیبر اور ایکس سروس مین ونگ کو خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر نے بتایا کہ بیشتر کارکنان بی جے پی پی ڈی پی مخلوط سرکار کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے۔ ورکروں کی شکایت ہے کہ مخلوط سرکار کے دور میں ان کے علاقائی مسائل حل نہیں ہوئے ۔ محبوبہ مفتی نے بالخصوص جموں صوبہ میں حکومت کی ناقص کارکردگی کیلئے بی جے پی قیادت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی عمل تعطل کا شکار ہو گیا۔ ’جب بھی کابینہ اجلاس یا ضلع ترقیاتی بورڈ کی میٹنگوں میں جموں خطہ کیلئے ترقیاتی پروجیکٹوں کا اعلان کرنا ہوتا، بھاجپا کی ریاستی قیادت اجلاس میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کرتے، ان کے زیادہ تر مطالبات سول اور پولیس افسران کے تبادلوں تک محدود ہوتے تھے‘۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کارکنان کو بتایا کہ ’اگر ایک بی جے پی لیڈر کسی افسر، ایس ایس پی یا حتیٰ کہ ایس ایچ او کی تعیناتی اپنے حلقہ میں چاہتا تھا تو دوسرا اس پرمعترض ہوتا، بی جے پی لیڈروں کی باہمی چپقلش کے چلتے کابینہ یا ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ بورڈ کی میٹنگ میں ترقیاتی منصوبوں پر غور ہی نہیں ہو پاتا تھا۔جمعرات کو ہوئی اس میٹنگ میں محبوبہ مفتی نے پی ڈی پی کارکنان کو کہا کہ وہ لوگوںکو بتائیں کہ جموں ایمز جیسے وقار ی پروجیکٹوں کی تاخیر کیلئے بی جے پی قیادت براہ راست ذمہ وار ہے ۔ میٹنگ میں موجود ایک پارٹی لیڈر نے رازداری کی شرط پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پی ڈی پی صدر نے پارٹی کے مختلف ونگوں سے مجوزہ انتخابات میں امیدواروں کے انتخابات کے لئے فیڈ بیک بھی طلب کی۔ اس موقعہ پر فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی کے بانی مرحوم مفتی محمدسعید کی برسی کے سلسلہ میں 7جنوری کو سرینگر اور 12جنوری کو جموںمیں تقریبات کا انعقاد ہوگا۔