یو این آئی
نئی دہلی//کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی قیادت والی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے سندور کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے اور ’آپریشن سندور‘کی کامیابی کے ہورڈنگس لگا رہی ہے اور ان پر ان کی تصویریں چھاپ رہی ہے اور اب گھر گھر سندور تقسیم کرنے کے پروگرام کا اعلان کیا گیا ہے۔کانگریس کی ترجمان راگنی نائک نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی آپریشن سندور کے نام پر پہلے ہی بہت زیادہ سیاست کر رہی ہے اور اس نے اپنی کامیابی کا کریڈٹ مودی کو دینے میں پوری طاقت لگا دی ہے۔ اگر یہ کافی نہیں تو اب گھر گھر سندور کے ڈبے تقسیم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ مودی اس میں بھی کھیلیں گے اور جس ڈبے میں سندور جائے گا اس پر ان کی تصویر چھپی ہوگی۔ اس سے پہلے بھی وہ کورونا سرٹیفکیٹ پر اپنی تصویر چھاپ چکے ہیں اور سندور کے خانے میں ان کی تصویر ہوگی۔انہوں نے کہاکہ “بی جے پی ہندو مذہب کی خود ساختہ ٹھیکیدار ہے اور سندور کے نام پر سیاست کر رہی ہے، لیکن انہیں یہ بھی نہیں معلوم کہ ہندو ستانی شادی شدہ خاتون کی مانگ میں اس کے شوہر نے سندور لگایا ہے یا وہ اسے اپنے سسرال سے یا شکتی پیٹھ یا مندر سے خوش قسمتی کی نعمت کے طور پر حاصل کرتی ہے۔ آر ایس ایس خواتین کی ازدواجی زندگی کو برباد کرنے والے دہشت گرد ابھی تک مارے نہیں گئے ہیں، ان کے وزیر وجے شاہ نے کرنل صوفیہ قریشی پر قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہیں۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رام چندر جانگڑا کہتے ہیں کہ وہ خواتین بہادر خواتین نہیں تھیں، اس لیے ان کے شوہروں کو گولی مار دی گئی۔ترجمان نے یہ بھی کہاکہ “سندور کی شکل اور رنگ مختلف ہو سکتے ہیں، لیکن میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ شادی شدہ عورت کے لیے سندور کی کیا اہمیت ہے اور اس کی شناخت کیا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ لوگ سندور کی اہمیت کو نہیں سمجھتے۔ سندور ازدواجی خوشی کی علامت ہے، میرے لیے محبت، عزت کی علامت ہے۔