عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور جموں و کشمیر اور لداخ کے انچارج ترون چُگ نے بدھ کو جموں میں بی جے پی کے ریاستی دفتر میں جاری ’سنگاتھن پرو‘ کے ایک حصے کے طور پر ایک جائزہ میٹنگ میں شرکت کی۔ ریاستی صدر ست شرما کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ میں ممبرشپ مہم کی پیشرفت کا جائزہ لینے اور دیہی اور دور دراز علاقوں تک اس کی رسائی کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے، چگ نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوری پارٹی کے طور پر بی جے پی کے قد کو اجاگر کیا، جس کے ملک بھر میں 11.5 کروڑ سے زیادہ ممبران اور صرف جموں و کشمیر میں 2.57 لاکھ ممبران ہیں۔ انہوں نے خطے میں پارٹی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر زور دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ بی جے پی نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیا۔چگ نے پی ایم مودی کی قیادت میں ہندوستان کی تبدیلی کی تعریف کرتے ہوئے کہا، “ہندوستان اب دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے، جو سب سے زیادہ کمزور سے ایک مضبوط ترین معیشت میں تبدیل ہو رہی ہے۔ ہر شہری، کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک، حکومت کی جامع فلاحی اسکیموں کے فوائد حاصل کر رہا ہے، جو سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے وژن کی عکاسی کرتی ہے۔” انہوں نے دہشت گردی کے خلاف حکومت کے مضبوط موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری ’زیرو ٹالرنس آن ٹیررازم‘ پالیسی کے تحت پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کے حالیہ ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے چگ نے انہیں بے بنیاد اور ان کے نظریاتی دیوالیہ پن کا عکاس قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ مفتی نے الزام لگایا تھا کہ ملک کی سیکولر بنیاد کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، جس پر چگ نے جواب دیا “ان کے تبصرے حقیقت سے الگ ہیں۔ کوئی حکمران نہیں جوکسی بھی مذہب، گروہ یا ذات کے خلاف امتیازی سلوک کرتاہے۔ قوم جامع ترقی کا مشاہدہ کر رہی ہے جو معاشرے کے ہر طبقے کو ترقی دیتی ہے‘‘۔انہوں نے مفتی پر مزید تنقید کی کہ وہ بار بار انتخابی ناکامیوں کی وجہ سے مایوسی کی وجہ سے تفرقہ انگیز بیان بازی کا سہارا لے رہے ہیں۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ’’عوام نے بار بار ان کی پارٹی کو مسترد کیا ہے، وہ خود کو جانچنے کے بجائے زہریلا پروپیگنڈہ پھیلاتی ہیں جس کی حقیقت میں کوئی بنیاد نہیں ہے‘‘۔چُگ نے متحد اور خوشحال ہندوستان کی تعمیر کے لیے بی جے پی کے عزم کا اعادہ کیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پارٹی کی بے مثال ترقی اور پی ایم مودی کے تحت ملک کی ترقی جمہوریت، ترقی اور شمولیت کے مشترکہ وژن کی عکاسی کرتی ہے۔