حیدرآباد//صدر کانگریس راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھر راواور وزیراعظم نریندر مودی میں دوستی ہے ،چندرشیکھرراو ،تلنگانہ میں بی جے پی کی مدد کر رہے ہیں اور ان کے ہرفیصلہ کی حمایت کرتے ہیں۔جب مودی نے نوٹ بندی کی اور عوام کو قطار میں لگاتے ہوئے ان کی رقومات کو انل امبانی اور للت مودی جیسے لوگوں کی جیب میں ڈالا تو مسٹر راو نے ان کے اس قدم کی یہ کہتے ہوئے حمایت کی کہ نوٹ بندی اچھا پروگرام ہے جبکہ تمام ماہرین معاشیات کا یہ دعوی تھا کہ نوٹ بندی ایک ناکام پروگرام ہے ۔پارلیمنٹ میں بھی چندرشیکھرراو کی پارٹی مودی کی حمایت کرتی ہے ۔ راہل گاندھی تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات کے سلسلہ میں انتخابی مہم کے حصہ کے طورپر ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کے لئے مہاراشٹر کے ناندیڑ سے سیدھے ہیلی کاپٹر سے تلنگانہ کے ضلع عادل آباد کے بھینسہ پہنچے ۔بھینسہ میں جلسہ کے بعد وہ ضلع کاماریڈی پہنچے جہاں کے اندراگاندھی اسٹیڈیم میں ان کے ہیلی کاپٹر نے لینڈنگ کی ۔اس اسٹیڈیم میں 1980میں اس وقت کی وزیراعظم اندراگاندھی نے جلسہ سے خطاب کیا تھا جب وہ تلنگانہ کے حلقہ لوک سبھا میدک کی رکن تھیں۔38سال بعد اسی میدان سے راہل گاندھی نے خطاب کیا ۔صدر کانگریس نے تلنگانہ ریاست میں انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد پہلی مرتبہ ریاست کا دور ہ کیا ہے ۔جلسہ سے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ تلنگانہ میں گزشتہ چار سال میں 4500کسانوں نے خودکشی کی ہے حالانکہ تلنگانہ کوریاست کا درجہ دلانے کے لئے کسانوں نے بھی جدوجہد کی تھی لیکن ورنگل اور کھمم اضلاع کے کسانوں کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں تلنگانہ کی حکومت نے پہنائی ۔تلنگانہ کے مرچ اگانے والے کسانوں کو بھی وزیراعلی نے دھوکہ دیا ۔راہل گاندھی نے کہا کہ صرف کانگریس ہی تلنگانہ کے ہر فرد کی لڑائی لڑ سکتی ہے ۔تلنگانہ کے عوام کا خواب صرف کانگریس پارٹی ہی پورا کرسکتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس علاقہ سے تعلق رکھنے والے افراد جو خلیج میں ملازمت کرتے ہیں ، ان کو بھی ریاستی حکومت نے دھوکہ دیا ، حالانکہ ان کا رول تلنگانہ کی تشکیل میں اہم رہا ہے ۔تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ان افراد کی بہبود کے لئے چندرشیکھرراو نے 500کروڑوپے کی مدد کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس وعدہ کو فراموش کردیاگیا اورایک پیسہ کی بھی مدد ان افرادکی نہیں کی۔انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ کانگریس کے ریاست میں برسراقتدارآنے کے بعد گلف متاثرین کی مدد کی جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ مودی نے عوام سے کئی کھوکھلے وعدے کئے اور ہر اکاونٹ میں 15لاکھ روپئے ڈالنے ،دوکروڑ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا جو پورا نہیں کیا۔راہل گاندھی نے کہاکہ وہ جھوٹے وعدے کرنے نہیں آئے ہیں، عوام اگر جھوٹے وعدے سنناچاہتے ہیں تو وہ مودی اور کے چندرشیکھر راو کے جلسوں میں جاسکتے ہیں جہاں صرف جھوٹ بولا جاتاہے ۔ریاست میں کانگریس کی حکومت بننے کا یقین ظاہر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ تلنگانہ میں حکومت بننے کے بعد یہاں کی حکومت کسانوں کے دو لاکھ روپئے تک کے قرضہ جات چار ، پانچ اقساط میں نہیں بلکہ یکمشت معاف کرے گی ۔صدرکانگریس نے پڑوسی ریاست کرناٹک کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کرناٹک میں کانگریس نے جو کہا تھا اسے پورا کردکھایا ، جو وعدے کئے تھے ان کو پورا کیا ۔اس تعلق سے کرناٹک کے کسی بھی فرد سے پوچھا جاسکتا ہے اور کرناٹک میں جس طرح کسانوں کے قرضہ جات کی معافی کے وعدہ کو پور ا کیا گیا تھا اسی طرح تلنگانہ میں بھی ایسا ہی ہوگا۔ریاست کے کپاس کے کسانوں کوسات ہزار روپئے اقل ترین امدادی قیمت دی جائے گی۔کانگریس کا وزیراعلی 24گھنٹے میں سے 18گھنٹے جون پسینہ بہا کر بے روزگاروں کو روزگار دلانے کا کام کرے گا۔